لاہور : محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ برس کی نسبت اس سال اسموگ کی بیماریوں میں کمی آئی ہے، پنجاب میں نومبر میں پھیپھڑوں کے 19 لاکھ 14 ہزار 480 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ دمہ سے 1 لاکھ 29 ہزار 544 افراد متاثر ہوئےصوبے میں دل کے 61 ہزار سے زائد اور فالج کے 6 ہزار 266 مریض سامنے آئے ہیں،2023 میں پنجاب میں اسموگ کے باعث دوگنی بیماریاں پھیلی تھیں، گزشتہ سال نومبر میں پھیپھڑوں کے 23 لاکھ 82 ہزار 122، دمہ کے 1 لاکھ 45 ہزار 823 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔
محکمہ صحت پنجاب نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال دل کے 65 ہزار 650 اور فالج کے 7 ہزار 546 کیس آئے تھے، صرف نومبر میں 58 ہزار 274 پھیپھڑے، دمہ کے 13 ہزار 958 بچے متاثر ہوئے جبکہ نومبر میں 330 بچے دل اور 60 بچے فالج سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل رہے۔
اسموگ تدارک کیلئے پنجاب حکومت کے اقدامات تسلی بخش قرار
دوسری جانب لاہور کے عوام نے اسموگ کے تدارک کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات کو تسلی بخش قرار دے دیا پنجاب میں اسموگ کے حوالے سے نجی ادارے نے سروے رپورٹ شائع کردی، سروے انوائرنمنٹل ریسرچ کے نجی ادارے ارتھ پیپل گلوبل کی جانب سے لاہور میں بڑھتی ہوئی اسموگ پر عوامی رائے جاننے کیلئے کیا گیا، جس میں لاہور میں رہائش پذیر 1500 نوجوان لڑکے لڑکیوں کی رائے ریکارڈ کی گئی۔
سروے کے مطابق اسموگ کا پھیلاؤ 3 چیزوں حکومتی اقدامات، عوامی اقدامات اور ہوا کا رخ پر منحصر ہے،63 فیصد لاہوریوں کی رائے ہے کہ بطور وزیر اعلٰی مریم نواز نے گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں بہتر انداز میں ماحول دوست اور مؤثر اقدامات کئے ہیں، حکومتی اقدا ما ت سے لاہور کے نوجوان بخوبی آگاہ ہیں-