مظلوم فلسطینیوں کی اسرائیلی درندوں کے ہاتھوں بہمانہ نسل کشی انسانیت کے چہرے، اور مہذب معاشرے پر ایک بدنماداغ ہے،لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم
اس موقع پر سابق وفاقی سیکرٹری سید نصیر گیلانی مہمان اعزاز تھے جبکہ کانفرنس کی صدارت چوہدری امجد زیب چیئرمین انعم سکول اینڈ کالجز گروپ نے کی
اسلام آبادمظلوم فلسطینیوں کی اسرائیلی درندوں کے ہاتھوں بہمانہ نسل کشی انسانیت کے چہرے، اور مہذب معاشرے پر ایک بدنماداغ ہے۔جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔نام نہاد جدید دنیا نے بے شک سائنس اور ٹیکنالوجی میں بے پناہ ترقی کی ہے اور بلندیوں کو چھوا ہے لیکن بین الاقوامی قوانین کی پاسداری عالمی عدالت کے فیصلوں اور انسانی حقوق کے تحفظ اور اعلی انسانی اقدار کی پذیرائی میں آج بھی دنیا ایک بہت بڑے گہرے سیاح گھڑھے میں مکروہ چہرے کے ساتھ دفن نظر آتی ہے۔ان خیالات کا اظہار سنیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ہلال امتیاز ملٹری نے انعم سکول فاؤنڈیشن راولپنڈی میں اسلام آباد کریسنٹ لائینز کلب کے زیر اہتمام فلسطینیوں کے ساتھ عالمی یوم اظہار یکجہتی کے سلسلے میں منعقدہ فلسطین کانفرنس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق وفاقی سیکرٹری سید نصیر گیلانی مہمان اعزاز تھے جبکہ کانفرنس کی صدارت چوہدری امجد زیب چیئرمین انعم سکول اینڈ کالجز گروپ نے کی۔جبکہ ممتاز دانشور نعیم اکرم قریشی،ماہر سماجیات سبطین رضا لودھی،کلب صدر سیدہ سمیرا رضا،ممتاز صحافی رانا جاوید،پروفیسر طاہر عباس،آٹی ایکسپرٹ مہرشعبان افضل،ماہرتعلیم جہانزیب جمال چشتی اورسیف اعوان خدامی سمیت دیگر مقررین میں شامل تھے۔مہمان اعزاز سید نصیر گیلانی نے کہا کہ سرزمین فلسطین آج لہو لہان ہوکر فریاد کر رہی ہے کہ آخر غزہ کے معصوم عوام کا کیا قصور ہے۔ایک ناکردہ گناہ کی سزا ان کا مقدر بن چکی ہے۔یہی حال لبنان اور دیگر کئی مسلم قومیتوں کا ہے۔ممتاز ماہر تعلیم چوہدری امجد زیب نے کہا کہ سفاک طاقتیں فلسطینی عوام کو خون و خاک میں نہتے فسلطینیوں کو نہلا کر صہونی تسلط و حکمرانی کو یقینی بنانا چاہتی ہیں جوکہ ان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوگا۔آج کا انسان اس خواب غفلت سے نہ جاگا تو یہ پوراارض جہنم میں تبدیل ہوجائے گا۔دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک اور عالمی جنگ کے شعلوں میں معصوم انسانوں کو جھونک دیا جائے گا۔وقت کا اہم ترین تقاضا ہے کہ وقت کی سپر طاقتیں اور خصوصاً انسانی حقوق کے تحفظ کی علمدار عالمی تنظیمیں عقل وہوش کے ناخن لیں۔اس ظلم وبربریت کوروکنے کی بھر پورکردار ادا کریں تاکہ مہذب قومیں عملاً محسوس کرسکیں کہ انسانی حقوق کا پرچار کرنے والی عالمی تنظیمیں سسکتی اور تڑپتی انسانیت سے مخلص ہیں۔ آخر میں اس موقعہ پر شرکاء میں قیام امن کی کاوشوں کے اعتراف میں ایوارڈ پیش کئے گئے۔ #