پاکستان

سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت اردل روم کا انعقاد.

رواں سال اب تک پولیس ملازمین کی2348اپیلیں سنی گئی ہیں جن میں سے 2161پولیس ملازمین کی اپیلیں شنوائی کے لئے منظورکر لی گئیں اور82 اپیلیں مسترد کر دی گئیں جبکہ 105ملازمین کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے نوکری پر بحال کر دیا گیاہے

رواں سال پولیس ملازمین کی2348اپیلیں سنی گئیں، 2161اپیلیں شنوائی کے لئے منظور،82 اپیلیں مسترد. 105پولیس ملازمین کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے نوکری پر بحال کر دیا گیا.اردل روم کے انعقاد کا مقصد ماتحت عملے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز کسی طرح قابل قبول نہیں۔ محنتی، قابل اور ایماندار پولیس ملازمین محکمے کا قیمتی سرمایہ ہیں۔سی سی پی اولاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت کیپٹل سٹی پولیس ہیڈ کوارٹرز میں اردل روم کا انعقاد ہوا۔ رواں سال اب تک پولیس ملازمین کی2348اپیلیں سنی گئی ہیں جن میں سے 2161پولیس ملازمین کی اپیلیں شنوائی کے لئے منظورکر لی گئیں اور82 اپیلیں مسترد کر دی گئیں جبکہ 105ملازمین کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے نوکری پر بحال کر دیا گیاہے۔ اردل روم میں آپریشنز، انوسٹی گیشن اور سکیورٹی ونگز کے علاوہ ٹریفک پولیس اور ڈولفن اسکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، اینٹی رائٹ فورس سمیت مختلف یونٹس میں تعینات پولیس ملازمین ذاتی شنوائی کے لئے پیش ہوئے۔
سی سی پی او لاہور نے کہا کہ اردل روم کے انعقاد کا مقصد ماتحت عملے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس میں خود احتسابی کا موثرمیکانزم موجود ہے۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ فرائض منصبی احسن طریقے سے انجام دینے والے افسران و جوانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز کسی طرح قابل قبول نہیں۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ مجرمانہ سرگرمیوں اورضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت محکمانہ کارروائی ہوتی ہے۔انہوں نے ڈویژنل ایس پیز کو باقاعدگی سے اردل روم منعقد کرنے اور پولیس ملازمین سے متعلقہ امور کوفوری نمٹانے کی ہدایات جاری کیں۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ پولیس ملازمین عوامی خدمت کو اپنا شعار بنائیں اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے دوران بہترین صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔انہوں نے کہاکہ محنتی، قابل اور ایماندار پولیس ملازمین محکمے کا قیمتی سرمایہ ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button