پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ہم سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں۔
پشاور میں پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر، شبلی فراز اور شیخ وقاص اکرم کے ساتھ پریس کانفرس کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی میں اسد قیصر، حامد رضا، علی امین گنڈاپور سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو شامل کیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد احتجاج میں ہمارے 12 کارکنان کی موت کی تصدیق ہوئی ہے اور ہمارے 200 سے زائد کارکنان لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 ہزار سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ہے، جس کے ساتھ بھی بات چیت کرنی ہے کمیٹی کرے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے کارکنوں کو رہا کیا جائے، 9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور 24 نومبرکو گولیاں برسائیں گئیں اس کی بھی تحقیقات کی جائے۔
شبلی فراز کا کہنا تھاکہ 8 فروری کو ہمارے مینڈیٹ کو چرایا گیا، ایک غلطی چھپانے کے لیے مزید غلطیاں کی جارہی ہیں۔
اس موقع پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’ہم آئین و قانون کو مانتے ہیں آپ بھی مانیں۔‘
’کیا ملک کا قانون و آئین پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے یا نہیں؟ کوئی ثابت کردے ویڈیو دیکھا دے ہمارے کارکن نے گولی چلائی ہو؟‘