پاکستان میں تربیت یافتہ پولیس افسران کی تعداد آج بھی بہت کم ہے
پاکستان میں سب سے زیادہ خواتین پولیس اہلکار نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس میں ہیں، جو مجموعی فورس کا چھ اعشاریہ 31 فیصد ہیں۔ اس کے بعد سب سے زیادہ خواتین پولیس اہلکار اسلام آباد میں ہیں جو ڈیپارٹمنٹ کا پانچ اعشاریہ چار فیصد ہیں۔
پاکستان کی چند خواتین پولیس آفیسرز نے اپنی کارکردگی سے قومی سطح پر شہرت حاصل کی ہے، لیکن ملک میں تربیت یافتہ پولیس افسران کی تعداد آج بھی بہت کم ہے اور پولیس فورس میں کام کرنے والی بیشتر خواتین آپریشنل فرائض سر انجام دینے میں مہارت نہیں رکھتیں۔
پاکستان کی پولیس فورس میں خواتین کے کردار کے متعلق گذشہ سال کے اعداد وشمار پر مرتب کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کُل پولیس فورس چار لاکھ 89 ہزار 645 میں سے صرف 15 ہزار 509 خواتین ہیں اور ان میں سے کوئی بھی گریڈ 20 کی آفیسر نہیں ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق گذشتہ چار سالوں میں ملک بھر کی پولیس میں کل 74 ہزار 965 بھرتیاں کی گئیں، جن میں سے 11 ہزار 321 خواتین تھیں۔
پاکستان میں سب سے زیادہ خواتین پولیس اہلکار نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس میں ہیں، جو مجموعی فورس کا چھ اعشاریہ 31 فیصد ہیں۔ اس کے بعد سب سے زیادہ خواتین پولیس اہلکار اسلام آباد میں ہیں جو ڈیپارٹمنٹ کا پانچ اعشاریہ چار فیصد ہیں۔
پنجاب پولیس میں چار اعشاریہ 40 فیصد، ریلویز پولیس میں تین اعشاریہ 77 فیصد، گلگت بلتستان میں تین اعشاریہ 36 فیصد، سندھ میں دو اعشاریہ 62، پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں دو اعشاریہ 48، بلوچستان میں ایک اعشاریہ 74 اور صوبہ خیبر پختونخوا میں سب سے کم ایک اعشاریہ 46 فیصد خواتین پولیس اہلکار ہیں۔
رپورٹ میں دیے گئے سنہ 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گریڈ 20 سے 22 تک کی کوئی خاتون آفیسر نہیں، جبکہ گریڈ 17 سے 19 تک کی تین اعشاریہ آٹھ فیصد اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر سے انسپکٹر کے رینک میں صرف دو فیصد پولیس اہلکار ہیں۔ باقی تمام خواتین اہلکار اس سے نچلے درجے میں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کُل خواتین اہلکاروں میں سے دو اعشاریہ 96 فیصد دفتری ذمہ داریاں انجام دیتی ہیں، ایک اعشاریہ 22 فیصد سپیشل برانچ میں، ایک اعشاریہ 91 فیصد ٹریننگ اور دو اعشاریہ 25 فیصد ٹریفک پولیس میں خدمات سرانجام دیتی ہیں۔
پاکستان کی صرف 262 خواتین پولیس آفیسرز کو غیرملکی تربیت کا موقع ملا ہے، جبکہ اس کی نسبت دو ہزار 407 مرد پولیس اہلکاروں نے غیرملکی تربیت حاصل کی ہے۔
مقامی سطح پر بھی صرف سات ہزار 440 خواتین کو اعلٰی تربیت فراہم کی گئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں اسی ہزار 792 مرد اہلکاروں نے یہ تربیت حاصل کی۔