مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فورسز گولان کی پہاڑیوں سے سیکیورٹی کی گارنٹی ملنے پر جائے گی

نیتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل، جہادی گروپوں کو یہ خلا پر کرنے اور اسرائیلی آبادیوں پر 7 اکتوبر طرز کے حملوں کے خطرے کی اجازت نہیں دے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز گولان کی پہاڑیوں سے متصل شام کے بفر زون میں اس وقت موجود رہیں گی جب تک شام کی طرف سے کوئی طاقت سیکیورٹی کی گارنٹی نہیں دے دیتی۔
باغیوں کے ہاتھوں شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے اپنے علاقے سے بفر زون اور شام کی طرف پیش قدمی کی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل، جہادی گروپوں کو یہ خلا پر کرنے اور اسرائیلی آبادیوں پر 7 اکتوبر طرز کے حملوں کے خطرے کی اجازت نہیں دے گا۔
اقوام متحدہ نے اسرائیل کے اس اقدام کو 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس معاہدے میں اسرائیل اور شام کی افواج کے درمیان اقوام متحدہ کی زیر نگرانی بفر زون کی وضاحت کی گئی ہے۔
شام اور اسرائیل کے درمیان گولان کی پہاڑیوں میں جنگ بندی کی لائن کے علاقے میں اسرائیلی ٹینک اور فوجی گاڑیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ 11 دسمبر 2024
فرانس، ایران، روس، ترکی اور سعودی عرب نے بھی اسرائیل کے اس اقدام پر تنقید کی ہے، جب کہ امریکہ نے کہا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ بفر زون میں فوجوں کی تعیناتی کی نوعیت عارضی ہو۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button