مشرق وسطیٰ

ترکی میں فیکٹری میں دھماکہ، متعدد افراد ہلاک

مقامی گورنر اسماعیل اوستا اوغلو نے بتایا کہ "ابتدائی رپورٹس کے مطابق، 12 ملازمین کی موت ہو گئی اور چار کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔"

حکام نے بتایا کہ شمال مغربی ترکی میں منگل کو دھماکہ خیز مواد تیار کرنے والی ایک فیکٹری میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں تیرہ افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔بالک ایسر کے شمال میں واقع یہ پلانٹ ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں کے لیے گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد تیار کرتا ہے۔
مقامی گورنر اسماعیل اوستا اوغلو نے بتایا کہ "ابتدائی رپورٹس کے مطابق، 12 ملازمین کی موت ہو گئی اور چار کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔” یہ حادثہ ضلع بالک ایسر کی تحصیل قیصری میں پیش آیا۔انہوں نے مزید کہا، "میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ ہمارے جاں بحق ہونے والے شہریوں کی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔”
حکام نے بتایا کہ زخمیوں کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیکٹری کے اندر کوئی عملہ نہیں ہے اور آگ بجھا دی گئی ہے۔
یہ مواد اس متن کا حصہ ہے، جسے آپ پڑھ رہے ہیں۔ یہ مواد X (Twitter) نے فراہم کیا ہے اور جب آپ ’’مواد دکھائیں‘‘ پر کلک کریں گے تو وہ ممکنہ طور پر براہ راست آپ کے استعمال کا ڈیٹا جمع کر سکتے ہیں۔فیکٹری کے ایک حصّے میں، تا حال نا معلوم وجوہات کی بنا پر، دھماکہ ہوا جس کے بعد عمارت منہدم ہو گئی ہے۔ دھماکہ صبح 8:25 بجے ہوا۔
عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ عمارت کا ایک حصہ ”میدان جنگ جیسا‘‘ تھا۔وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ فیکٹری، جو رہائشی علاقوں سے دور واقع ہے، میں دھماکے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔
مقامی حکام نے "تکنیکی وجوہات” کی طرف اشارہ کیا لیکن اس کی وضاحت نہیں کی، کیونکہ ماہرین ابھی بھی جائے وقوعہ پر تفتیش کر رہے ہیں۔ حکام نے تخریب کاری کو مسترد کر دیا اور حکام نے مکمل تفتیش شروع کر دی ہے۔
سن دو ہزار بیس میں، شمال مغربی ترکی میں آتش بازی کی ایک فیکٹری میں ہونے والے دھماکے میں سات افراد ہلاک اور 127 دیگر زخمی ہوئے۔گزشتہ سال ترکی کی وزارت دفاع کی دھماکہ خیزمواد تیار کرنے والی ایک فیکٹری میں ہونے والے دھماکے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ فیکٹری دارالحکومت انقرہ سے تقریباً 40 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button