اہم خبریںتازہ ترین

بلوچستان: قطری شاہی مہمانوں کے محافظ دو پاکستانی فوجی ہلاک

اس دھماکے میں قطری مہمان تو محفوظ رہے تاہم فرنٹیئر کور سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی پیرا ملٹری فوجی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے

(سید عاطف ندیم.پاکستان)پاکستانی صوبہ بلوچستان میں شکار کے لیے آئے ہوئے خلیجی عرب ریاست قطر کے شاہی خاندان کے ارکان کی حفاظت پر مامور دو نیم فوجی اہلکار کرسمس کے روز سڑک کنارے نصب ایک بم کے دھماکے کی زد میں آ کر ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے بدھ 25 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق بم دھماکے کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے پیراملٹری اہلکار قطر کے شاہی خاندان کے ان ارکان کی حفاظت پر مامور تھے، جو اس وقت پاکستان میں نایاب پرندوں کے شکار کی ایک مہم پر ہیں۔
خلیج کی عرب ریاستوں کے حکمران طبقات سے تعلق رکھنے والے اور شکار کے شوقین کئی افراد خاص طور پر ہر سال موسم سرما میں اس لیےپاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کا رخ کرتے ہیں کہ وہاں اپنے شکاری عقابوں کا استعمال کرتے ہوئے نایاب سمجھے جانے والے پرندوں کا شکار کر سکیں۔یہ شکار عام طور پر ان تلوروں (houbara bustards) کا کیا جاتا ہے، جو سردیوں کے موسم میں اس پاکستانی صوبے میں پائے جاتے ہیں۔
صوبائی حکام کے مطابق قطری شاہی خاندان کے شکاریوں اور ان کے محافظ پاکستانی پیراملٹری فوجیوں کا قافلہ بلوچستان کے شہر تربت کے نواح میں ایران کے ساتھ قومی سرحد سے تقریباﹰ 110 کلومیٹر (قریب 70 میل) دور ایک جگہ سے گزر رہا تھا کہ وہ سڑک کے کنارے نصب ایک بم کی وجہ سے ہونے والے دھماکے کی زد میں آ گیا۔مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار عبدالحمید نے بتایا کہ اس دھماکے میں قطری مہمان تو محفوظ رہے تاہم فرنٹیئر کور سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی پیرا ملٹری فوجی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔
ضلعی انتظامیہ کے ایک دوسرے اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر اس بم دھماکے اور نیم فوجی ہلاکتوں کی تصدیق کی اور کہا کہ اس واقعے کے بعد قطر سے آئے شاہی مہمانوں کے لیے حفاطتی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے۔بلوچستان کے جن دو صوبائی حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ قطر کے شاہی خاندان کے وہاں سے قافلے کی صورت میں گزرنے والے مہمان کتنے اور کون تھے۔ قطر میں حکمران شاہی خاندان کے ارکان کی مجموعی تعداد ہزاروں میں بنتی ہے۔
یہ بات بھی غیر واضح ہے کہ آیا اس بم دھماکے کا مقصد خاص طور پر قطری مہمانوں کو نشانہ بنانا تھا۔ تاحال کسی بھی مسلح گروہ نے اس بم حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button