کالمزناظم الدین

توازن خاندان۔خوشحال پاکستان…..ناظم الدین

بہبود آبادی پنجاب کے 2024-23 ء میں تاریخ ساز اقدامات و کامیابیاں،پی ڈبلیو ڈی بہتر نتائج کے حصول کیلئے تیزی سے کا میابی کی طرف رواں دواں،

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون برائے پاپولیشن ویلفئیرسائرہ افضل تارڑ نے چارج لینے کے بعد انہیں کمیٹی روم میں سیکر ٹری پاپولیشن ویلفئیر نادیہ ثاقب اور ڈائر یکٹر جنرل ثمن رائے نے محکمہ بارے بریفنگ دی۔ معاون برائے پاپولیشن ویلفئیرنے محکمہ کی کار کردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام افسران کوسو فیصد بہترین پر فارمنس دینے کے لئے ہر لمحہ تیار رہنے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہر محکمہ کی بہترین کارکردگی کو فوکس کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کام نہ کرنے والے ملازمین کے بارے ز یرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تمام سرکاری اداروں میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنادیا گیا ہے۔
محکمہ بہبود آبادی،حکومت پنجاب عوام الناس میں خاندانی منصوبہ بندی، بچوں کی پیدائش میں وقفہ، زچہ و بچہ کی صحت،ماں کے دودھ کی اہمیت سمیت دیگر اہم موضوعات پر آگاہی و شعور کے فروغ کیلئے مسلسل مصروف عمل ہے۔عوام کو آگاہی اور شعور فراہم کرنے کیلئے روایتی ذرائع ابلاغ جیسا کہ ٹی وی چینلز،ریڈیو اوراخبارات سے استفادہ تو اٹھایا ہی جاتا ہے مگر محکمہ بہبود آبادی کے پیغامات کو گھر گھر پہنچانے اور مزید آسان طریقہ سے عوام کو خوشحالی اور صحت کا پیغام سمجھانے کیلئے متعدد جدیدطریقہ جات بھی زیر استعمال لائے جا رہے ہیں۔
ٹیلی ویژن آج پاکستان کے ہر گھر موجود ہے اور ہر انسان دن میں کئی بار معلومات، انٹرٹینمنٹ وغیرہ کے حصول کیلئے ٹیلی ویڑن دیکھتا ہے۔ ٹی وی چینلز کو ایک وقت میں لاکھوں لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں اور دنیا بھر میں پیغامات کی نشریات کیلئے ٹی وی چینلز کو منفرد اور ممتا ز حیثیت حاصل ہے۔ محکمہ بہبود آبادی شعور و آگاہی عام کرنے کیلئے اب تک ہزاروں پیغامات نشر کر چکا ہے اور اس آگاہی مہم کی بدولت مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں۔چونکہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل دور میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے آگاہی مہم کا اجراء انتہائی مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے،افادیت کے پیش نظر پنجاب بھر میں تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر محکمہ بہبود آبادی کے سوشل میڈیا گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پیشرفت،سرگرمیوں اورپیغامات کی تشہیر کی جاتی ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی کا مقصد زیادہ سے زیادہ عوام تک پیغام پہنچانے کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت سے متعلق نوجوان طبقہ تک آسان رسائی بھی ممکن بنانا ہے۔ تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر بنائے گئے ان سوشل میڈیا گروپس کے حوصلہ افزانتائج موصول ہوئے ہیں اور نوجوان طبقہ سمیت معاشرے کے ہر طبقہ کی جانب سے محکمہ بہبود آبادی کے پیغامات پزیزائی مل رہی ہے۔
محکمہ بہبود آبادی لوگوں کے رویوں میں مثبت تبدیلی لانے کیلئے مسلسل مصروف عمل ہے۔محکمہ،عوام الناس کے سماجی رویوں میں تبدیلی لانے کیلئے قومی ذرائع ابلاغ جیسا کہ الیکٹرانک،پرنٹ،سوشل اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر کامیابی سے آگاہی مہم کو فروغ دے رہا ہے۔محکمہ اپنی آگاہی مہم میں بیٹیوں کی تعلیم تربیت اور ان کے مساوی حقوق کے بارے عوام الناس میں شعور اجاگرکر رہا ہے۔ بچوں کی زیادہ تعداد کی بجائے،ان کی بہتر تعلیم و تربیت پر بھی زور دیا جا رہاہے۔ عوامی رویوں میں تبدیلی لانے کیلئے خواتین کی خود مختاری اور انہیں تعلیم تربیت کی فراہمی کو اولین ترجیح بنایا گیا ہے جہاں فرسودہ روایات و پرانی سوچ کی بجائے اپنوں کے روشن کل کی بات عوام تک پہنچائی گئی ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کی جدید اور محفوظ سہولیات چھوٹے خاندان کے روشن کل کی مضبوط بنیاد قرار دی گئی ہیں۔ عوامی سطح پر بچوں کی پیدائش میں وقفہ اور بچوں کی کم تعداد یقینی بناکر ان کے روشن مستقبل کی تشکیل کیلئے بھی رائے عامہ بنائی گئی ہے۔آئیں!خاندانی منصوبہ بندی اپنا کر چھوٹے خاندان کو خوشیوں اور صحت کی مضبوط بنیاد فراہم کریں اور خوشحال پاکستان کی تشکیل کیلئے اپنا کردارادا کریں کیونکہ سوچ میں تبدیلی سے ہی ممکن ہے۔متوازن خاندان، خوشحال پاکستان محکمہ بہبود آبادی،عوام الناس کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے مضر اثرات سے بچاوء کیلئے بھی آگاہی عام کر رہا ہے۔ محکمہ بہبود آبادی کے زیر نگرانی کوالیفائیڈ نیوٹریشنسٹ اورسائیکالوجسٹ ضلعی سطح پر اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں جو متوازن غذا کی افادیت، غذائی مسائل سے نجات،حاملہ خواتین کیلئے ضروری غذائی اجزاء کے علاوہ ذہنی،جسمانی اور جنسی صحت کے تحفظ کے حوالے سے اہم خدمات سر انجام دہے رہے ہیں۔ عوام الناس بالخصوص خواتین کو نفسیاتی مسائل کے آسان حل بتائے جاتے ہیں،ورزش سمیت دیگر معمولات میں ہم آہنگی اور ذہنی سکون کے حوالے سے اہم نکات پر زور دیا جاتا ہے۔ محکمہ بہبود آبادی،صحت عامہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ڈینگی، نمونیا، وبائی امراض سے متعلق ویکسینیشن،متوازن غذا،ماں بچہ کی صحت سے متعلق اہم معلومات اور ماں کے دودھ کی اہمیت سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق بھی معلومات ڈیجیٹل اور قومی میڈیا کے ذریعے آگاہی عام کر رہا ہے۔ جس کا مقصد عوام الناس کو صحت کے حوالے سے نئی معلومات فراہم کر کے نہ صرف خوشحال بلکہ صحت مند معاشرے کی تشکیل ممکن بنانا ہے۔
اخبارات کو چونکہ معلومات کا مستند ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور معاشرے میں اخبار بینی کا رواج آج بھی اتنا ہی ہے جتنا دہائیوں پہلے تھا۔ محکمہ بہبود آبادی گزشتہ دوسالوں سے اخبارات میں سینکڑوں پرنٹ ایڈز شائع کر چکا ہے جہاں عوام الناس کو خاندانی منصوبہ بندی، جدید اور محفوظ طریقہ جات، ماں بچہ کی صحت، پیدائش میں وقفہ مناسب وقفہ، ماں کے دودھ کی اہمیت، جنسی،ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے معلومات فراہم کی جاتی ہیں اور معاشرے میں محکمہ بہبود آبادی کی جانب سے دی گئی معلومات کو نا صرف مستند سمجھا جاتا ہے بلکہ ان پر عمل درآمد بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔عوامی سوچ میں تبدیلی لانے اور خوشحال،روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھانے کیلئے امیدافزاء نتائج موصول ہوئے ہیں۔ عوامی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی اور دیگر اہم موضوعات پر آگاہی عام کرنے کیلئے ریڈیو اسٹیشنز کی وسیع تعداد زیر استعمال لائی جا رہی ہے۔ محکمہ بہبود آبادی تمام ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لاتے ہوئے عوامی آگاہی کیلئے مسلسل مصروف عمل ہے۔چونکہ عوام کی ایک کثیر تعداددوران سفر،دفاتر یاگھروں میں ریڈیو سننا پسند کرتے ہیں اور ریڈیوکئی دہائیوں سے معلومات کا مستند ترین ذریعہ سمجھا جارہا ہے اور اسی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ بہبود آبادی اب تک ریڈیو پر سینکڑوں پیغامات نشر کر چکا ہے۔ اور عوامی سطح پر خوب پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔
عوام الناس اوربالخصوص نوجوان طبقہ میں خاندانی منصوبہ بندی اور دیگر خدمات سے متعلق آگاہی کیلئے قومی سطح پر سیمینارز، صوبائی سطح پر کانفرنسز اورضلعی و تحصیل کی سطح پر میٹنگز کا انعقاد باقاعدگی سے ممکن بنایا جاتا ہے اور ماہرین کے ساتھ طلباء اور دیگر طبقہ جات کی براہ راست گفتگو سے ان کے ذہنوں میں موجودابہام اور روایتی تصورات کا ازالہ سائنسی اورمنطقی دلائل سے ممکن بنایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ یونین کونسل کی سطح پر سکھی گھر اور دیگر چھوٹی کمیٹیوں کے ذریعے خواتین اور مردوں تک خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقہ جات، فوائد اور خوشحالی کے رہنما اصولوں کے بارے آگاہی عام کی جاتی ہے۔ مقامی لوگوں کوخاندانی منصوبہ بندی کی افادیت کے بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے مقامی زبانوں جیساکہ پنجابی، سرائیکی اور پوٹھوہاری وغیرہ میں پیغامات کی تشہیر ممکن بنائی جاتی ہے جس کیلئے ٹی وی، ریڈیو سمیت سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز زیر استعمال لائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی لوگوں کی سچی کہانیاں،انہی کی زبانی،مقامی زبان میں دیگر لوگوں کو بتائی جاتی ہیں تا کہ عوام الناس غلط فہمیوں کی بجائے حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے خوشحال مستقبل کے بارے 100فیصددرست فیصلہ ممکن بنا سکیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر لوگوں کی شعور و آگاہی کیلئے محکمہ بہبود آبادی، عوام الناس کو شعور فراہم کرنے کیلئے ضلعی سطح پر ڈراموں،خاکوں اورپتلی تماشوں کا انعقاکر رہا ہے جس میں بچوں کی کم تعداد،ان کی تعلیم تربیت اور ان کے روشن مستقبل کیلئے والدین کو آگاہی فراہم کی گئی ہے اس کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی، بچوں کی پیدائش میں وقفہ،زچہ و بچہ کی صحت اور دیگر اہم سماجی معاملات سے متعلق کردار ڈرامہ کی صورت میں شعور عام کر رہے ہیں اور عوامی سطح پر پتلی تماشوں کی نمائش کو بھرپور پزیرائی مل رہی ہے اور عوام ان کرداروں سے سیکھ کر عملی زندگی میں متوازن خاندان اور صحت معاشرے کے ساتھ ساتھ خوشحال پاکستان کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں۔
محکمہ بہبود آبادی کی جانب سے اِن ہاؤس سٹوڈیو کا بھی آغاز کیا گیا ہے جہاں ماہرین خاندانی منصوبہ بندی، جدید اور محفوظ طریقہ جات، ماں بچہ کی صحت، پیدائش میں وقفہ مناسب وقفہ، ماں کے دودھ کی اہمیت، جنسی،ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے عوام کو اہم معلومات فراہم کرتے ہیں جس کو بعدازاں ڈیجیٹل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا جاتا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک محکمہ کا پیغام پہنچا کر خوشحال کل اور صحت مند آج کے خواب کو عملی تعبیر فراہم کی جا سکے۔ محکمہ بہبود آبادی کی جانب سے خاندانی منصوبہ بندی اپنا کر خوشحال پاکستان کی تشکیل کیلئے ہر میدان میں رائے عامہ ہموارکی جا رہی ہے جہاں محکمہ بہبود آبادی کے ہر ورکرکی تربیت اس انداز میں ممکن بنائی گئی ہے کہ وہ انفرادی و اجتماعی طور پر اپنے دوست احباب، رشتے داروں اور اپنی کمیونٹی میں خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ کیلئے آگاہی فراہم کر رہا ہے۔ ورکرزخاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے معاشرے میں قائم فرسودہ خیالات اور غلط فہمیوں کا سائنسی اور منطقی انداز میں ازالہ کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ لوگوں کو نہ صرف خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں بلکہ وہ خاندانی منصوبہ بندی کے قابل بھروسہ اور جدید طریقہ جات تک بھی عوامی رسائی ممکن بنا رہے ہیں تاکہ معاشرے میں نئی سوچ کے فروغ سے ایک خوشحال پاکستان کی تشکیل ممکن بنائی جا سکے۔یہ ورکرز کی محنت کے ہی نتائج ہیں کہ خاندانی منصوبہ بندی کو اپنانے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور عوام الناس زیادہ بچوں، بیٹوں کی خواہش سمیت دیگرفرسودہ خیالات ترک کررہے ہیں۔ آگاہی کے اشتہارات سے محکمہ،لوگوں کی ذہن سازی اس انداز سے کر رہا ہے کہ وہ اب والدین بچوں کی تعداد کا تعین کرتے وقت زیادہ تعداد کی بجائے ان کی بہتر تعلیم تربیت اور اچھی صحت کو ترجیح دیتے ہیں۔ آبادی میں تیزی سے اضافہ ترقی کی راہ میں ایک سنگین رکاوٹ ہے، جس کے سماجی خدمات اور اقتصادی ترقی پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ منصوبہ سازوں کے لیے تشویش کا باعث رہا ہے اور اس کے لیے اجتماعی کارروائی اور مداخلت کی ضرورت ہے۔ حکومت پنجاب آبادی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے درمیان تعلق سے بخوبی آگاہ ہے۔ یہ منصوبہ بند خاندانوں کے ساتھ زرخیزی میں تیزی سے کمی کے ذریعے اقتصادی ترقی کا تصور کرتا ہے، اور اس لیے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ماں اور بچوں کی بہتر صحت کے لیے پیدائش کا وقفہ بہت ضروری ہے۔ پنجاب کی بڑھتی ہوئی آبادی کے معیار پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ہمارے بیشتر سماجی و اقتصادی مسائل کی جڑ آبادی کا مسئلہ ہے۔ رضاکارانہ خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے زرخیزی میں کمی کے ذریعے آبادی میں اضافے کو معتدل کرنے اور چھوٹے خاندانی اصولوں کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ پنجاب کے عوام کو مفت، اعلیٰ معیار کی ایف پی سروسز فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے علاوہ، محکمہ خدمات کے معیار کو بہتر بنانے اور مانع حمل اشیاء کی حفاظت کو یقینی بنانے پر توجہ دے رہا ہے۔ وسیع پیمانے پر پروموشنل اور طرز عمل میں تبدیلی کی مداخلتوں سے اس کی حمایت حاصل ہے۔ کلائنٹ کے نقطہ نظر سے باقاعدہ فیڈ بیک کے ساتھ ایک مکمل اور حقیقی وقت میں نتیجہ بردار نگرانی کا نظام قائم کیا گیا ہے۔ مانع حمل کے مسائل کو حل کریں، اور عمل میں تبدیلی سماجی زرخیزی کے رویے اور اصول، زچگی اور شیر خوار بچوں کو کم کرنا شرح اموات، اور ساتھ ہی ساتھ رسائی اور کوریج میں اضافہ تولیدی، ماں اور بچے کی صحت کا ایک سروس پیکج۔پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو قائدانہ کردار سونپا گیا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی کو فروغ دینا اور تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر جانااس کے اہداف اور مقاصد کی حمایت کے ساتھ ساتھ اہم اہداف کو پورا کرنا۔صحت اور آبادی کے شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور ایک بین شعبہ جاتی نقطہ نظر ضروری اور زور دار ہے۔ نوبیاہتا جوڑوں کے لیے ٹارگٹ پبلسٹی مہم، والد،شوہر، اور دادا دادی کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ الیکٹرانک اور پریس میڈیاسے متعلق ان سامعین کے لیے مرکوز اور مخصوص پیغامات خاندانی منصوبہ بندی اور پیدائش کو اپنانے کی ترغیب وقفہ کاری کے اصول مشہور شخصیات / سماجی کارکنوں کے ذریعہ بتائے جارہے ہیں۔
محکمہ بہبود آبادی،پنجاب کی جانب سے سال 2024-23 ء میں اہم اقدامات اٹھائے گئے۔ہزاروں آئمہ کرام اور خطباء حضرات پنجاب کے تمام اضلاع میں جمعہ کے خطبوں اور اجتماعات کے دوران چھوٹے خاندان اور وقفہ کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے مصروف عمل ہیں۔الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے قومی سطح پر عوامی آگاہی مہم (ریڈیو + تمام تفریحی اور نیوز چینلز شامل ہیں)۔ مقامی سوشل میڈیا پر مبنی عوامی بیداری کی مہم کا آغاز، سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ضلعی سطح پر عوامی آگاہی کیلئے موثر اقدامات تاکہ خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق شعور اجاگر کیا جا سکے۔خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق معلومات عام کرنے کیلئے ہیلپ لائن 1793کے قیام سے ہزاروں شہری مستفید ہوئے۔ خاندانی منصوبہ بندی کے کلائنٹس با لخصوص نوجوانوں کو نفسیاتی مسائل سے متعلق مشاورت کی فراہمی کیلئے 24یوتھ ہیلتھ سنٹرز کا قیام،خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات کی مردو خواتین کلائنٹس تک آسان رسائی ممکن بنانے کیلئے پنجاب بھر کے دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت پرسینکڑوں فیملی پلاننگ کاؤنٹرز کا قیام، کلائنٹس کو خاندانی منصوبہ بندی کی تمام خدمات ایک ہی چھت تلے فراہم کرنے کیلئے 9نئے ماڈل فیملی پلاننگ سنٹرز کا قیام،منظور شدہ قومی بیانیے کے تحت عوامی بیداری کے لیے میڈیا اور ڈیجیٹل ذرائع کے ذریعے عوامی سوچ میں تبدیلی اور اس کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ پنجاب کی آبادی سے متعلقہ نئی پالیسی کی تشکیل پر مشاورتی اجلاس،4اضلاع میں پری میریٹل کونسلنگ کا آغاز مشاورت بعد 35,000کلائنٹس کی شادیوں کا انعقاد،PESSI، PPIF اور FP NGOs کی جانب سے شادی شدہ جوڑوں کو مانع حمل ادویات سمیت خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی مفت فراہمی، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کو مانع حمل ادویات کی طلب کے مطابق فراہمی،حکومت سے منظوری حاصل کرنے کے بعد CS کیسز کے لیے مراعات/فنانسنگ اور IRC میں اضافہ،صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں آؤٹ ریچ کارکنوں کو نئی یونیفارم کی فراہمی شامل ہیں۔
سال 2024-23ء کے دوران اہم اقدامات عمل میں لائے گئے جن میں 117موبائل یونٹس کے ذریعے دور دراز علاقوں میں ہزاروں کیمپس کا انعقاد، لاکھوں کلائنٹس مستفید، 14یوتھ ہیلتھ سنٹرز کی جانب سے نوجوانوں کو خاندانی منصوبہ بندی کے بارے شعور فراہم کرنے کیلئے مختلف اسکولوں اور کالجوں میں سینکڑوں لیکچرز کا انعقاد، نفسیاتی مسائل میں مبتلا روزانہ کی بنیاد پر اب تک سینکڑوں نوجوان کلائنٹس کو اہم مشورہ جات کی فراہمی، تمام تربیتی مراکز میں 422 افسران اور 9350 پیرا میڈیکس کو ریفریشر ٹریننگ کی فراہمی، خاندانی منصوبہ بندی اور معاشرے کی بہتر انداز میں فلاح و بہبودممکن بنانے کیلئے ڈاکٹروں کے ذریعہ میڈیکل اور نرسنگ کے طلباء کو 2000 اورینٹیشن لیکچرز، 129فیملی ہیلتھ کلینک کے ذریعہ 50000 مانع حمل سرجری، 1,344,192نو بیاہتے جوڑوں کی آؤٹ ریچ ورکرز کے ذریعے رجسٹریشن، 6,483,152کلائنٹس کو خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق مشورہ اور خدمات کی مفت فراہمی، 3,170,39عام کلائنٹس کو مفت ادویات کی فراہمی،محکمہ بہبود آبادی کے 290افسران کی DPCsکے تحت ترقیاں،UNFPA گرین سٹارز کے ورک پلان پر عملدر آمد، DAFPAKکے ساتھ ایمرجنسی ریسپونس ٹریننگز کیلئے ورکنگ اور میڈیا کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات سے متعلق شعور عام کرنے کیلئے خیرخواہ کے ساتھ شراکت داری، پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ممکن بنانے کیلئے FP2030کے تحت کنٹری انگیجمنٹ ورکنگ گروپس اور ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت، محکمہ بہبود آبادی کے گرافرز کیلئے پہلی ڈیموگرافی کانفرنس 2023کا لاہور میں انعقاد، PWTIلاہور، ساہیوال، فیصل آباد اور ملتان میں 1600افسران کی صلاحیتوں میں مزید نکھار لانے کیلئے ریفریشر ٹریننگ کا انعقاد،محکمہ
بہبود آبادی کے ماہر نفسیات کی جانب سے نوجوان نسل کی صحت اور ذہنی تناؤ جیسے مسائل پر 800لیکچرز، ماڈل فیملی ویلفیئر سنٹرز کی جانب سے متوازن غذا اور صحت کی اہمیت سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے 9اضلاع میں 9غذائی ماہرین کی تعیناتی، پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ کی جانب سے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق آگاہی عام کرنے کیلئے ڈرامہ سیریز اور شارٹ ٹیلی فلمزکی تیاری پر کام جاری، ADPاسکیم کے تحت ”اسٹریٹجک پلاننگ یونٹ”کا قیام، 35,000کلائنٹس کی پری میریٹل کونسلنگ،23۔ 2024ء میں ڈیجیٹل کانفرنسز کا انعقاد شامل ہے۔
،محکمہ بہبود آبادی، خاندانی منصوبہ بندی کے علاوہ عوام الناس کو مہلک بیماریوں سے متعلق شعور کی فراہمی کیلئے بھی قابل ذکر کردار ادا کر رہا ہے۔ جس میں محکمہ بہبود آبادی،صحت عامہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ڈینگی، نمونیا، وبائی امراض سے متعلق ویکسینیشن،متوازن غذا،ماں بچہ کی صحت سے متعلق اہم معلومات اور ماں کے دودھ کی اہمیت سمیت دیگر اہم مسائل سے آگاہی عام کی جا رہی ہے۔محکمہ بہبود آبادی نے 2024 میں خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات، تولیدی صحت اور آبادی کی بہبود کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اہم پیش رفت کی ہے۔ ان کی چند قابل ذکر کامیابیاں اور اقدامات یہ ہیں:کلیدی کامیابیوں میں شادی سے پہلے کی مشاورت کا تعارف: صحت مند تعلقات اور خاندانی منصوبہ بندی کو فروغ دینے کے لیے، محکمے نے شادی سے پہلے کی مشاورت کی خدمات متعارف کروائیں۔ تعلیم میں آبادی کی حرکیات کی شمولیت: نوجوان نسل کو تعلیم دینے کے لیے آبادی کی حرکیات اور خاندانی منصوبہ بندی کو کالج اور یونیورسٹی کے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ نوعمروں کے جنسی تولیدی صحت کے مراکز (ASRH) کا قیام: یہ مراکز تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں نوعمروں کے لیے خصوصی خدمات اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔P F سروسز کو بڑھانے کے لیے ٹاسک شیئرنگ اور ٹاسک شفٹنگ: ڈیپارٹمنٹ نے فیملی پلاننگ سروسز کے اقدامات کی دستیابی اور رسائی کو بڑھانے کے لیے ٹاسک شیئرنگ اور ٹاسک شفٹنگ کو لاگو کیا ہے۔ محکمہ نے ایک نیا صوبائی بیانیہ ”توازون” اپنایا ہے، جس میں آبادی میں اضافے اور وسائل کے درمیان توازن اور ہم آہنگی پر توجہ دی گئی ہے۔ پاپولیشن ویلفیئر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (PWTI) کا قیام: PWTI کا مقصد صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں اور آبادی کی بہبود کے کارکنوں کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی، تولیدی صحت، اور آبادی کی بہبود کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے ایک جامع مواصلاتی مہم شروع کی گئی ہے۔ ورلڈ مدرز ڈے کی تقریباتمیں محکمہ نے ماں اور بچے کی صحت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ورلڈ مدرز ڈے منایا گیا۔اہداف اور مقاصد میں شامل، ٹوٹل فرٹیلیٹی ریٹ (TFR) کو کم کرنا: محکمہ کا مقصد 2025 تک TFR کو 4.1 سے 3.3 اور 2030 تک 2.8 تک کم کرنا ہے۔مانع حمل حمل کی شرح میں اضافہ (CPR): مقصد 2025 تک CPR کو 30% سے 46% اور 2030 تک 56% تک بڑھانا ہے۔ آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی: محکمہ کا مقصد آبادی میں اضافے کی شرح کو 2.8% سے کم کر کے 2025 تک 1.8% اور 2030 تک 1.7% تک لانا ہے۔معذور افراد (PWDs) نے 2024 میں اپنے آپ کو کامیاب رول ماڈل کے طور پر ثابت کرتے ہوئے نمایاں پیش رفت کی ہے۔ 2024 Enable رول ماڈل لسٹ، Dow کے زیر اہتمام، 50 غیر معمولی عالمی رہنماؤں کا جشن مناتی ہے جو کام کی جگہوں پر معذوری، عصبی تنوع، اور دماغی صحت کو شامل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔یہ رول ماڈل یہ ظاہر کرتے ہیں کہ PWDs بڑی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں اور مختلف شعبوں میں قابل قدر شراکت کر سکتے ہیں۔
ڈی جی پاپولیشن ویلفیئر ڈپار ٹمنٹ ثمن رائے کا اپنے محکمے کیلئے کی جانے والی کاوشوں اور خدمات کو کسی صورت بھلایا نہیں جا سکتا۔ ان کا طریقہ کار سے خاندانی منصوبہ بندی، تولیدی صحت اور آبادی کی بہبود کو فروغ دینے والے اقدامات کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوئے ہیں – خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت:شادی شدہ جوڑوں کو موثر مشاورت فراہم کرنے، بچوں اور ماؤں کی صحت کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ فیصلہ سازی کے عمل میں مردوں کی شمولیت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، مرد مرکوز خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات بھی شروع کی ہیں۔ آٹومیشن اور ٹیکنالوجی انٹیگریشن: ان کی قیادت میں، محکمے نے شادی سے پہلے کی مشاورتی خدمات کو خودکار بنانے اور ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کے لیے آئی ٹی سلوشنز تیار کرنے کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی، آبادی کی بہبود، اور تولیدی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے وکالت کی مہموں، انٹرایکٹو سیشنز، اور ورکشاپس کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انٹر ڈپارٹمنٹل تعاون: محکمہ کی خدمات اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے عالمی بینک اور PITB جیسی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ثمن رائے اپنی ٹیم کی ترقی کی نگرانی کرتی ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ مؤثر خدمات کی فراہمی کے لیے ضروری مہارتوں اور علم سے لیس ہی۔مجموعی طور پر، ان کی بصیرت انگیز قیادت اور آبادی کی بہبود کے عزم نے پنجاب کے لوگوں کے لیے مثبت تبدیلی لانے اور ایک صحت مند، زیادہ پائیدار مستقبل کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے پنجاب میں پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی قابل ذکر کامیابیوں میں سے ایک خاندانی منصوبہ بندی کے مؤثر پیغام کی ترسیل کے لیے مردوں پر یکساں توجہ مرکوز کرنا ہے۔ وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستانی معاشرے میں، مرد تقریباً ہر خاندان میں فیصلہ ساز ہوتے ہیں، اور اس لیے پیغام پہنچانے کے لیے انہیں دینا بہت ضروری ہے۔ان کی قیادت میں، محکمے نے خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے انٹرایکٹو سیشنز اور وکالت کی مہمات کا اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے شادی شدہ جوڑوں کو موثر مشاورت فراہم کرنے اور بچوں اور ماؤں کی صحت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔مزید برآں انہوں نے مردوں پر مرکوز خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تیار کرنے اور مردوں کو مانع حمل ادویات اور مشاورت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی فراہمی کے لیے ڈی جی خان میں نئے مرد مراکز بھی کھولے ہیں۔ثمن رائے کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں پالیسی ایڈوائزری بورڈ میں مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے بین الاقوامی ایونٹس میں بھی پنجاب کی نمائندگی کی ہے، جیسے کہ یونیسکو ہیڈ کوارٹر میں گھانا سے یولیسز کی اسکریننگ، جہاں اس نے ایک ویڈیو پیغام بھیجا۔اس کی کچھ دوسری کامیابیوں میں شامل ہیں۔ثمن رائے نے فیصلہ سازی کے عمل میں مردوں کو شامل کرنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جامع خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کو فروغ دینے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے قابل رسائی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تولیدی صحت کی خدمات کی وکالت کی ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے موثر مواصلاتی حکمت عملی تیار کی ہے، جس کا ہدف مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button