مشرق وسطیٰ

امارات میں راس الخیمہ کے ساحل پر چھوٹا طیارہ تباہ، پاکستانی خاتون پائلٹ اور انڈین ڈاکٹر ہلاک

ڈاکٹر سلیمان الماجد کے والد ماجد مکرم نے بتایا کہ ’مرنے والوں میں 29 سال پاکستانی خاتون پائلٹ اور 26 سالہ انڈین ڈاکٹر سلیمان الماجد شامل ہیں۔‘

متحدہ عرب امارات میں الجزیرہ سپورٹس کلب کا چھوٹا طیارہ (دو نشستوں والا گلائیڈر) راس الخیمہ کے ساحل کے قریب سمندر میں گرکر تباہ ہو گیا جس سے پائلٹ اور اس کا ساتھی ہلاک ہو گئے۔
امارات کی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اتوار کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’حادثے کی وجوہ کے تعین کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہے۔‘
بتایا گیا ہے کہ اتھارٹی کی ایئرایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن سیکٹر کو حادثے کی اطلاع ملی ہے۔
حادثہ ٹیک آف کے فوری بعد اتوار کی دوپہر دو بجے ساحل پر کوف روتانا ہوٹل کے قریب پیش آیا۔
ڈاکٹر سلیمان الماجد کے والد ماجد مکرم نے بتایا کہ ’مرنے والوں میں 29 سال پاکستانی خاتون پائلٹ اور 26 سالہ انڈین ڈاکٹر سلیمان الماجد شامل ہیں۔‘
’میرے بیٹے نے گلائیڈر کرائے پر لیا تھا، ان کے والدین اور چھوٹے بھائی سمیت خاندان کے افراد یہ تجربہ دیکھنے کے لیے ایوی ایشن کلب میں موجود تھے۔‘
انہوں نے بتایا ’اس کے بعد ڈاکٹرسلیمان کے چھوٹے بھائی کو اگلی پرواز کرنا تھی۔‘
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ’پہلے بتایا گیا گلائیڈر کا ریڈیو رابطہ منقطع ہو گیا، پھر اطلاع دی گئی کہ اس نے ہنگامی لینڈنگ کی ہے، جب ہسپتال پہنچے تو بتایا گیا دونوں شدید زخمی ہیں اور اور انہیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
’ ہم ایک خاندان کے طور پر نئے سال کا انتظار کر رہے تھے۔ ایک ساتھ اسے منانے کا پروگرام تھا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے ہمارے لیے وقت رک گیا ہے۔ سلیمان ہماری زندگی کی روشنی تھا۔ ہم نہیں جانتے کہ کیسے آگے بڑھیں گے۔‘
اتھارٹی نے حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ اور احباب سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button