پاکستاناہم خبریں

پاکستان کے علاقے باجوڑ میں خوارج کا جھوٹ بے نقاب، قبائل اور سیکیورٹی فورسز کے مؤقف میں وضاحت

خارجی عناصرجن میں اکثریت افغان شہریوں کی ہے باجوڑ میں مقامی آبادی کے درمیان چھپ کر دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ

باجوڑ میں سرگرم خوارج اور ان کے سہولت کاروں کا جھوٹ اور پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، خوارج کی جانب سے قبائل اور ریاستی اداروں کے درمیان بات چیت میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مقامی آبادی کو گمراہ کیا جا سکے اور اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کو دوام دیا جا سکے۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ درحقیقت، خارجی عناصر – جن میں اکثریت افغان شہریوں کی ہے – باجوڑ میں مقامی آبادی کے درمیان چھپ کر دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ ان عناصر نے نہ صرف عوام کے امن کو یرغمال بنایا ہے بلکہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔

قبائل کے سامنے تین نکات رکھے گئے

سیکیورٹی حکام اور خیبرپختونخوا حکومت، بشمول وزیر اعلیٰ، نے باجوڑ کے قبائلی عمائدین کے ساتھ حالیہ اجلاسوں میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور ان کے سامنے تین اہم نکات رکھے:

  1. خارجی عناصر کو نکالنے کا مطالبہ: پہلا مطالبہ یہ کیا گیا کہ قبائلی عوام اپنے علاقوں میں چھپے ان خارجیوں، بالخصوص افغان دہشت گرد عناصر، کو خود باہر نکالیں اور ریاستی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

  2. علاقہ وقتی طور پر خالی کرنا: اگر قبائل کے لیے دہشت گردوں کو نکالنا ممکن نہیں تو کم از کم ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سیکیورٹی فورسز بغیر شہری نقصان کے مخصوص اہداف کو نشانہ بنا سکیں۔

  3. غیر ارادی نقصان سے گریز: اگر مذکورہ بالا دونوں آپشنز پر عمل ممکن نہ ہو، تو عوام کو کم از کم یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت میں جاری رہے گی۔

خوارج سے بات چیت کا امکان مسترد

سیکیورٹی ذرائع نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ خوارج یا ان کے سہولت کاروں کے ساتھ کسی قسم کی حکومتی سطح پر بات چیت نہیں کی جا رہی اور نہ ہی کی جائے گی۔ ریاست دہشت گردوں کو کسی صورت رعایت دینے کے موڈ میں نہیں، اور ان کے خلاف کارروائی بلا امتیاز جاری رہے گی۔

دہشت گردوں کی مشروط آمادگی

ذرائع کے مطابق، حالیہ پیش رفت میں دہشت گردوں نے مشروط طور پر شہری علاقوں کو خالی کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، تاہم وہ مکمل طور پر ضلع چھوڑنے پر رضامند نہیں ہوئے۔ سیکیورٹی ادارے اس صورتحال کو باریک بینی سے مانیٹر کر رہے ہیں اور کسی بھی ممکنہ فریب یا چالاکی کے خلاف مکمل چوکنا ہیں۔

ریاست کی رٹ قائم رہے گی

سیکیورٹی ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اور تمام دہشت گرد عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور سیکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کریں تاکہ علاقہ دوبارہ امن و استحکام کی جانب گامزن ہو سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button