غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی صفائی کی تیاری کی جارہی ہے : ایران
کسی اور فریق کا یہ حق نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ انہیں کہاں رہنا ہے۔ یہ فلسطنیوں کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ انہیں کہاں رہنا ہے
وائس آف جرمنی اردو:ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کو پڑوسی ملکوں میں دھکیل دینے کے منصوبے کو غزہ سے فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کا منصوبہ قرار دیا ہے۔ یہ بات ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے پیر کے روز ایک بیان میں کہی ہے۔
ایرانی ترجمان نے کہا ‘ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں کو اس نسلی تطہیر سے بچانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا چاہییں اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کے بجائے ان کا حق خود ارادیت دلوانا چاہیے۔ فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے کا منصوبہ ان کی نسلی تطہیر کے مترادف منصوبہ ہے۔اسماعیل بقائی نے کہا فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کا یہ منصوبہ ایک نوآبادیاتی نظام کا تسلط ہوگا۔ترجمان نے کہا کسی اور فریق کا یہ حق نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ انہیں کہاں رہنا ہے۔ یہ فلسطنیوں کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ انہیں کہاں رہنا ہے۔’
واضح رہے ایران نے اسرائیل کو ایک جائز ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ نہ ہی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ بلکہ اسرائیل اور ایران دونوں ایک دوسرے کو اپنا دشمن قرار دیتے ہیں۔