
پی آئی اے کی ائیرہوسٹس دوران ڈیوٹی حادثے میں جانبحق
ی آئی اے کی کار دوخواتین فضائی میزبانوں کو لاہور سے سیالکوٹ موٹروے پر لے کر جا رہی تھی اسی دوران تیز رفتار کار کا ڈرائیور کار پر قابو نہ رکھ سکا اور تیز رفتاری کے باعث رات کے اندھیرے میں کار سائیڈ لین پر کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی
لاہور پاکستان (منصور بخاری نمائندہ وائس آف جرمنی):پی آئی اے کی ائیرہوسٹس راشدہ مجید لاہور سے سیالکوٹ جاتے وقت ائیرلائن کی گاڑی کو حادثے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں ۔ائیرہوسٹس راشدہ مجید کو عید کی رات سیالکوٹ موٹر حادثہ کے بعد لاہور کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج وفات پا گئیں.
وائس آف جرمنی کے نمائندہ نےسب سے پہلے اس خبر کو نشر کروایا اور صدر پی آئی اے سی بی اے یونین ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل نے نمائیندہ خصوصی سے گفتگو کے ددوران کہاتھا کہ فلائیٹ سروس میں پی ائی اے کی خواتین عملے کو سڑک کے ذریعے سفر کروانا حادثہ کا باعث بناجو انتہائی قابل مذمت اور شرم ناک ہے.
یاد رہے کہ 7 تاریخبروز جمعہ کو لاہور اور سیالکوٹ کے درمیان پی ائی اے کے فضائی کرو کو لے جانے والی پی آئی اے کی کار کو بڑا حادثہ پیش آیا تھاڈرائیور سمیت پی آئی اے کی دو خواتین فضائی میزبان شدید زخمی ہو گئی تھیں.تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی کار دوخواتین فضائی میزبانوں کو لاہور سے سیالکوٹ موٹروے پر لے کر جا رہی تھی اسی دوران تیز رفتار کار کا ڈرائیور کار پر قابو نہ رکھ سکا اور تیز رفتاری کے باعث رات کے اندھیرے میں کار سائیڈ لین پر کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی جسکے نتیجہ میں ڈرائیور محمد علی سمیت دونوں خواتین فضائی میزبان سینئر پر سن راشدہ مجید اور آمینہ اورنگ زیب بری طرح زخمی ہو گئیں جبکہ کار مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی.
پی آئی اے کی وین کے حادثے میں زخمی ہونے والی فضائی میزبان خواتین کو بے یار و مدد گار چھور ڈیا گیا زخمی ٖفضائی میزبانوں کا علاج سرکار ہسپتال سے کروایا گیا جبکہ پی آئی اے کے پینل پر لاہور کے بہترین ہسپتال موجود ہیں یہ بات صدر پی آئی اے سی بی اے یونین ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل نے نمائیندہ خصوصی سے گفتگو کے ددوران کی انکا کہنا تھا کہ فلائیٹ سروس میں پی ائی اے کی خواتین عملے کو سڑک کے ذریعے سفر کروانا کے حادثہ کا باعث بناجو انتہائی قابل مذمت اور شرم ناک ہے جبکہ رات کے وقت خواتین عملہ کو سڑک کے ذریعے ٹریولنگ کروانا سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور انتہائی غیر انسانی فعل ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے حکومت پی ائی اے کے فلائیٹ سروس کے افسران سے غیر انسانی رویے اور عمل پر پوچھ گچھ کرے صدر ائیرلیگ شمیم اکمل کا مزید کہنا تھا کہ پی ائی اے کی انتظامیہ کیبن کریو سے سرفیس ٹریولنگ کروا کر انتہائی مجرمانہ فعل کی مرتکب ہو رہی ہے.جی ایم فلائٹ سروسز عامر بشیر اور اس کے الہ خاص سعید سومرو اور علی عباس فلائٹ سروسز کو تباہ کرنے کے در پر ہیں اور،ANO قوانین کی سرعام خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ سرفیس ٹریولنگ صرف پیسہ بچانے کا ایک حربہ ہے کیبن کریو کے سیفٹی مینول میں صاف اور واضح لکھا ہے کہ رات میں سرفیس ٹریولنگ نہیں ہوگی اور سرفیس ٹریولنگ کے دوران کیبن کریو یونیفارم میں نہیں ہوگا جس گاڑی میں ٹریولنگ کی جا رہی ہے وہ یا تو پی ائی اے کی ہونی چاہیے یا کوئی بھی رجسٹرڈ کمپنی ہونی چاہیے۔ جبکہ اس قانون کاخیال نہیں رکھا جا رہاپرائیویٹ گاڑی کے ڈرائیور تھکے اور نشے کے عادی ہونے کی شکایات ہونے کے باوجود انکوچیک نہیں کیا جاتا۔
پیپلز یونٹی کا حادثہ کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لانے پر شدید احتجاج کیا.سیکرٹری جنرل سی بی اے لاہور رانا کاشف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ کی غفلت کے باعث ائیرلائن کی گاڑیاں آئے روز حادثے کا شکار ہوتی ہیں ۔
سی بی اے نے ملک کے تمام ائیرپورٹس پر احتجاج کی کال بھی دے دی ہے ۔