
مارک کارنی نے کینیڈا کے 24ویں وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا
وہ فوراً کام کا آغاز کریں گے اور حلف برداری کی تقریب کے بعد کابینہ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا
مارک کارنی نے جمعے کو کینیڈا کے 24ویں وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔ وہ وزارت عظمیٰ ایک ایسے وقت میں سنبھال رہے ہیں جب کینیڈا، امریکہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پیدا ہونے والے بحران سے نبرد آزما ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکمران جماعت لبرل پارٹی نے جسٹن ٹروڈو کی جگہ مارک کارنی کی وزارت عظمیٰ کی حمایت اس امید کے ساتھ کی ہے کہ وہ ملک کو ممکنہ تجارتی جنگ کے اثرات سے بچا سکیں گے۔
مارک کارنی کینیڈا کے دو مرکزی بینکوں کی قیادت کا تجربہ رکھتے ہیں۔
مارک کارنی نے حلف برادری سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوراً کام کا آغاز کریں گے اور حلف برداری کی تقریب کے بعد کابینہ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق نومنتخب وزیراعظم آئندہ ہفتے اپنے پہلے غیرملکی دورے پر یورپ جائیں گے۔
اتوار کو اپنی 60ویں سالگرہ منانے والے مارک کارنی سیاست میں بالکل نئے ہیں۔
انہوں نے کبھی کسی عوامی الیکشن میں حصہ نہیں لیا، لیکن جلد ہی ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان بھی لیا جائے گا کیونکہ کینیڈا میں عام انتخابات بھی قریب ہیں۔
اس الیکشن میں نومنتخب وزی اعظم کے لیے سب سے بڑا چیلنج ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیاں ہوں گی۔
صدر ٹرمپ نے کینیڈا پر بھاری درآمدی محصولات عائد کر دیے ہیں اور مزید پابندیوں کی دھمکی بھی دی ہے۔
انہوں نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ ’کینیڈا بطور ملک مزید قابلِ عمل نہیں اور اسے امریکہ میں ضم کر دینا چاہیے۔‘
حلف برداری کی تقریب میں مارک کارنی نے ٹرمپ کی پالیسیوں کو کینیڈا کی اس نسل کے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔