پاکستان پریس ریلیزتازہ ترین

سیلابی صورتحال سے نمٹنے میں پنجاب حکومت کی بروقت کارروائیاں، جاپان کے ساتھ شراکت داری اور تنقید کا جواب – وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی تفصیلی پریس کانفرنس

وزیراعلیٰ مریم نواز سولہ سولہ گھنٹے کام کر رہی ہیں، نہ تنخواہ لیتی ہیں، نہ چھٹی – جاپان دورہ پاکستان کے لیے بڑا سنگ میل قرار

سید عاطف ندیم-پاکستان: وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے ڈی جی پی آر میں منعقدہ ایک اہم مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں 11 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹنے اور دریائے راوی میں 38 سال بعد آنے والے غیر معمولی سیلابی صورتحال کے باوجود، بروقت ریسکیو اقدامات اور پیشگی منصوبہ بندی کی بدولت کسی قسم کے جانی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی غیرمعمولی قیادت اور نگرانی

عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب جاپان سے واپسی پر دورانِ پرواز بھی سیلابی صورتحال پر اعلیٰ سطح اجلاس منعقد کر چکی ہیں، اور وطن واپسی کے بعد بھی وہ مسلسل میٹنگز کے ذریعے براہ راست حالات کی نگرانی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا:

"مریم نواز دن رات سولہ سولہ گھنٹے کام کرتی ہیں، نہ سرکاری تنخواہ لیتی ہیں، نہ چھٹی کرتی ہیں، حتیٰ کہ سرکاری دوروں کے اخراجات بھی اپنی جیب سے برداشت کرتی ہیں۔”

جاپان دورہ: سرمایہ کاری، ایم او یوز اور تنقید کا جواب

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب جاپان حکومت کی دعوت پر ایک سرکاری دورے پر گئیں تھیں، جہاں انہوں نے مختلف صنعتی اور سرکاری اداروں سے ملاقاتیں کیں، جن کا مقصد پنجاب میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور مختلف محکموں میں تعاون کے مواقع پیدا کرنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جاپان کے اس دورے میں زراعت، صفائی، توانائی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں متعدد ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے اس کامیاب دورے پر بے بنیاد اور سطحی تنقید کی جا رہی ہے:

"تنقید برائے اصلاح کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن کپڑوں اور جوتوں جیسے غیر سنجیدہ اعتراضات صرف ذاتی بغض کی عکاسی کرتے ہیں، نہ کہ عوامی مفاد کی۔”

ساتھ دینے والے وزرا کے بیانات

پریس کانفرنس میں وزیر مواصلات صہیب احمد بھرت اور وزیر بلدیات ذیشان رفیق بھی شریک تھے، جنہوں نے جاپان کے دورے، سیلابی اقدامات اور حکومتی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

صوبائی وزیر مواصلات صہیب احمد بھرت نے کہا:

"وزیراعلیٰ کا جاپانی دورہ مکمل تیاری اور حکمتِ عملی کے ساتھ کیا گیا۔ متعدد جاپانی کمپنیوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری پر آمادگی ظاہر کی، اور انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن سمیت دیگر اداروں سے باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی۔”

صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے وزیراعلیٰ کے "ستھرا پنجاب پروگرام” کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ:

"یہ دنیا کا سب سے بڑا صفائی کا یکساں نظام ہے، جو 13 کروڑ شہریوں کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ روزانہ 50 ہزار ٹن ویسٹ اکٹھا کیا جا رہا ہے، جسے جدید ٹیکنالوجی سے ری سائیکل کیا جائے گا۔”

انہوں نے بتایا کہ وفد نے یوکوہاما میں 9 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ، واٹر فلٹریشن اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا تفصیلی جائزہ لیا۔

"یہ ٹیکنالوجی اب پنجاب میں متعارف کروائی جا رہی ہے تاکہ نہ صرف ڈمپنگ سائٹس ختم کی جا سکیں بلکہ توانائی اور پانی کی افادیت بھی حاصل کی جا سکے۔”

سیلابی صورتحال کا حل: ڈیمز کی تعمیر پر توجہ

وزرا نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ پنجاب میں سیلابی مسائل کا مستقل حل صرف ڈیموں کی تعمیر ہے۔ حکومت پانی کے ذخائر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسی ہنگامی صورتحال کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

قیمتوں اور بنیادی اشیاء پر حکومت کی گرفت

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے آٹے کی قیمت میں اضافہ روکنے کے لیے سخت ہدایات جاری کر رکھی ہیں، اور کسی بھی ذخیرہ اندوزی یا مصنوعی قلت کے خلاف فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔

ادویات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا:

"یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ ادویات گوداموں میں موجود ہیں اور عوام کو دستیاب نہیں۔ پنجاب میں دوا کی کوئی قلت نہیں۔”

بھارتی دہشتگردی کی مذمت

پریس کانفرنس کے اختتام پر وزرا نے بھارت کی جانب سے بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔


مخلص قیادت، ٹھوس اقدامات، اور غیر ضروری تنقید کا مدلل جواب

وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری اور دیگر وزرا کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جہاں حکومتِ پنجاب کی بروقت کارکردگی، عالمی روابط، اور فلاحی اقدامات کو واضح کیا گیا، وہیں بلا جواز تنقید اور منفی پروپیگنڈے کا بھی دو ٹوک اور مدلل جواب دیا گیا۔

موجودہ حکومت کی قیادت میں پنجاب نہ صرف قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر شراکت داریوں کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں بھی ہموار کر رہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button