یورپاہم خبریں

یورپی خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد ہی تباہ

اسپیکٹرم کے ٹیک آف کی خاص بات یہ تھی کہ یہ براعظم یورپ کے، روس کو چھوڑ کر، کسی بھی حصے سے زمین کے مدار کی طرف بھیجا جانے والا پہلا راکٹ تھا

براعظم یورپ سے زمین کے مدار میں بھیجے جانے کے لیے چھوڑا گیا پہلا خلائی راکٹ اتوار تیس مارچ کے روز اسکینڈے نیویا کے ملک ناروے سے پرواز کے محض چند سیکنڈ بعد ہی واپس زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔
شمالی یورپی ملک ناروے کے دارالحکومت اوسلو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسپیکٹرم (Spectrum) نامی یہ راکٹ خلائی سفر کے شعبے کی ایک جرمن اسٹارٹ اپ کمپنی ایزار ایروسپیس (Isar Aerospace) نے تیار کیا تھا۔
اس خلائی راکٹ کو ٹیک آف کیے ہوئے ابھی چند سیکنڈ ہی ہوئے تھے کہ اس کے اطراف سے دھواں نکلنا شروع ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ راکٹ واپس زمین پر گرتے ہوئے ایک زور دار دھماکے کے ساتھ کریش کر گیا۔
یہ راکٹ، جس کا سفر جرمنی اور ناروے کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ تھا، آرکٹک کے علاقے میں ناروے کے انڈویا خلائی مرکز سے روانہ ہوا تھا اور اس کے ٹیک آف کا عمل یوٹیوب پر ایک ویڈیو سٹریم کے ذریعے لائیو دکھایا جا رہا تھا۔
ایزا ایروسپیس نامی جرمن اسپیس اسٹارٹ اپ کمپنی کا بنایا ہوا یہ راکٹ ایک اوربٹل (orbital) راکٹ تھا۔ اوربٹل راکٹ ایسے راکٹوں کو کہتے ہیں جو مصنوعی سیاروں یا ریسرچ سیٹلائٹس کو زمین کے مدار میں یا اس سے بھی آگے تک پہنچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
اسپیکٹرم کے ٹیک آف کی خاص بات یہ تھی کہ یہ براعظم یورپ کے، روس کو چھوڑ کر، کسی بھی حصے سے زمین کے مدار کی طرف بھیجا جانے والا پہلا راکٹ تھا۔
اس کے علاوہ یہ راکٹ ایک ایسے منصوبے کا مرکزی حصہ بھی تھا، جس کے لیے استعمال ہونے والے جملہ مالی وسائل، خلائی سفر کی یورپی تاریخ میں پہلی مرتبہ، صرف اور صرف نجی شعبے نے مہیا کیے تھے۔
اس اسپیس راکٹ کی لانچنگ کو آج سے پہلے خراب موسمی حالات کی وجہ سے کئی بار مؤخر بھی کرنا پڑ گیا تھا۔ اس کے علاوہ خود ایزار ایروسپیس کا موقف بھی یہ تھا کہ اس راکٹ مشن سے بہت زیادہ توقعات وابستہ نہ کی جائیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button