
غزہ کے ’بڑے علاقے‘ پر قبضے کے لیے کارروائی، اسرائیلی اعلان
فروری میں کاٹز نے غزہ پٹی سے فلسطینیوں کی ''رضاکارانہ روانگی‘‘ کے لیے ایک نئی ملکی ایجنسی قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا تھا۔
(نمائندہ وائس آف جرمنی-تل ابیب): اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کے روز غزہ پٹی میں فوجی کارروائی میں بڑی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج اس فلسطینی علاقے کے ایک ‘بڑے حصے‘ پر قبضہ کر لے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ”دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ اور صاف کرنے‘‘ کے لیے اس علاقے میں اپنی موجودگی کو وسعت دے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا، ”کارروائی میں توسیع سے بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا جائے گا، جسے اسرائیلی سکیورٹی زونز کا حصہ بنا لیا جائے گا۔‘‘
خان یونس کے دو گھروں پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت کم از کم 20 ہلاکتیں
تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اسرائیل غزہ پٹی کے کتنے حصے پر قبضہ کرنے جا رہا ہے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب انہوں نے گزشتہ ہفتے ہی خبردار کیا تھا کہ اسرائیلی فوج جلد ہی عسکریت پسند تنظیم حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کے اضافی حصوں میں ”پوری طاقت کے ساتھ آپریشن‘‘ کرے گی۔
فروری میں کاٹز نے غزہ پٹی سے فلسطینیوں کی ”رضاکارانہ روانگی‘‘ کے لیے ایک نئی ملکی ایجنسی قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا تھا۔
اسرائیل کی حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑ کر چلے جانے کی پیشکش
یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پٹی سے 2.4 ملین فلسطینی باشندوں کو کہیں اور منتقل کرنے کے بعد اس علاقے پر قبضہ کرنے کی تجویز اور اسرائیل کا اس تجویز کا خیر مقدم کرنے اور اس پر عمل درآمد کا عزم کرنے کے پس منظر میں سامنے آیا تھا۔
سن 2023ء میں شروع ہونے والی جنگ میں سیز فائر کے باوجود اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ شدید بمباری شروع کی تھی اور پھر ایک نیا زمینی حملہ بھی شروع کیا تھا، جس سے حماس کے ساتھ تقریباً دو ماہ کی جنگ بندی عملاﹰ ختم ہو گئی تھی۔
فلسطینی ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ
غزہ پٹی کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ بدھ کو علی الصبح خان یونس اور نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں گھروں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں متعدد بچوں سمیت کم از کم 15 افراد مارے گئے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت نے منگل کے روز بتایا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کیے جانے کے بعد سے اس فلسطینی علاقے میں مزید 1,042 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔
محکمہ صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ ان ہلاکتوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مارے جانے والے 41 افراد بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق سات اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ میں فلسطینی اموات کی مجموعی تعداد 50،399 تک پہنچ گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر کاٹز نے غزہ کے رہائشیوں سے حماس کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہی اس جنگ کو ختم کرنے کا واحد طریقہ ہے۔
بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کاٹز کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں لڑائی جاری ہے، وہاں سے بڑے پیمانے پر فلسطینی آبادی کا انخلا کیا جائے گا۔