
ٹرمپ ٹیرف: دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کا رجحان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد ممالک پر درآمدی محصولات عائد کرنے کے بعد آج پیر کو دنیا بھر کے اسٹاک مارکیٹس میں گراوٹ کا سلسلہ جاری
(سید مدثر احمد-پاکستان): امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے متعدد ممالک پر بھاری ٹیرف لگانے کے بعد آج دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ دیکھی گئی۔ لیکن ٹرمپ نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بیماری کےعلاج کے لیے کبھی کبھی کڑوی دوا لینا پڑتی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد ممالک پر درآمدی محصولات عائد کرنے کے بعد آج پیر کو دنیا بھر کے اسٹاک مارکیٹس میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ٹیرف کے اعلان کا اثر پاکستانی اور بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں بھی دیکھا گیا۔
سنگا پور کا انڈیکس 7.37 فیصد گر گیا، ہانگ کانگ میں، ہینگ سینگ انڈیکس میں 9.3 فیصد کی گراوٹ آئی جب کہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 4.4 فیصد گر گیا۔ جاپان کے نکی 225 میں 6.3 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بیماری کےعلاج کے لیے کبھی کبھی تلخ دوا دینی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا، "کبھی کبھی آپ کو بیماری کا علاج کرنے کے لیے دوا لینا پڑتی ہے۔”
ایئر فورس ون میں سوار، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ملازمتیں اور سرمایہ کاری واپس آ جائے گی تاکہ وہ "ایسی دولت مند ہو جو پہلے کبھی نہیں ہوئی۔”
ٹرمپ کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیرف کو کساد بازاری کے خدشات کو کم کرتے ہوئے منصوبہ بندی کے مطابق لاگو کیا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک سینئر اقتصادی مشیر نے کہا کہ درجنوں ممالک اب تک امریکہ کے ساتھ ٹیرف پر دوبارہ بات چیت کے لیے رابطہ کرچکے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل اکنامک کونسل کے سربراہ کیون ہیسٹ نے اتوار کو ٹیلی ویژن چینل اے بی سی کے پروگرام ‘دِس ویک‘ میں امریکی تجارتی نمائندے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا، "50 سے زائد ممالک صدر ٹرمپ سے مذاکرات کا آغاز کرنے کے لیے رابطہ کر چکے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، "یہ ممالک جانتے ہیں کہ محصولات کا سب سے زیادہ نقصان انہی کو ہو گا۔” دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ مسلسل یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ان محصولات کے باعث امریکہ میں اشیا کی قیمتوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں ہو گا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھی این بی سی کے پروگرام ‘میٹ دی پریس‘ میں بتایا کہ 50 ممالک رابطہ کر چکے ہیں۔ لیکن یہ پوچھے جانے پر کہ آیا ٹرمپ ان سے مذاکرات کریں گے یا نہیں تو بیسنٹ نے کہا، "یہ فیصلہ صدر ٹرمپ ہی کریں گے۔”
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ کئی ممالک "ایک عرصے سے غلط طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہیں اور ان معاملات کو چند دن یا ہفتے کے مذاکرات میں حل نہیں کیا جا سکتا۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین، یورپی یونین اور دیگر کے ساتھ "بڑے مالیاتی خسارے” کے مسئلے کو حل کرنے کا واحد راستہ ٹیرف ہے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا، "وہ پہلے سے ہی نافذ العمل ہیں، اور یہ ایک خوبصورت چیز ہے۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر جو بائیڈن کے اقتدار کے دوران خسارے میں جو اضافہ ہوا ہے، اس کو "بہت جلد” پلٹ دیا جائے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا، "ایک دن لوگوں کو احساس ہو جائے گا کہ امریکہ کے لیے ٹیرف بہت خوبصورت چیز ہے!”