پاکستاناہم خبریں

نواز شریف بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے تیار، کیا ہوگا؟

نواز شریف نے بلوچ رہنماؤں کے وفد کو بتایا کہ وہ اس سلسلے میں شہباز شریف سے بات کریں گے اور یقینی بنائیں گے کہ شہباز شریف اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں

(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ لیکن سیاسی مبصرین ان کی کامیابی کے بارے میں متفرق آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ نواز شریف بلوچستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے اپنی بات منوا سکتے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے صدر میاں نواز شریف سے بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایک چھ رکنی وفد کے ہمرا بدھ کے روز جاتی عمرہ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ بلوچ لیڈروں کی اس ملاقات میں سینیٹر جان محمد بلیدی، ممبر قومی اسمبلی پھلین بلوچ، سردار کمال خان بنگلزئی، اسلم بلوچ، شاوس خان بزنجو اور ملک ایوب شامل تھے۔ اس ملاقات میں پاکستان مسلم لیگ نون کی طرف سے احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، اور اویس لغاری، سمیت دیگر نون لیگی رہنما بھی موجود تھے۔
ڈھائی گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات میں بلوچ رہنماؤں نے نواز شریف کو اختر مینگل کے دھرنے اور بلوچ خواتین کی گرفتاری کے بعد صوبے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا اور بلوچ عوام کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہی دی۔
ملاقات میں شامل ایک نون لیگی رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بلوچ رہنماؤں کی خواہش پر نواز شریف بلوچستان میں حالات کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ ان کے بقول اس موقعے پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ نواز شریف نے بلوچ رہنماؤں کے وفد کو بتایا کہ وہ اس سلسلے میں شہباز شریف سے بات کریں گے اور یقینی بنائیں گے کہ شہباز شریف اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں۔ نواز شریف نے بلوچ رہنماوں کو یقین دلایا کہ وہ بلوچستان کے سیاسی حل پر یقین رکھتے ہیں۔
میاں نواز شریف ایک ہفتے کے لیے لندن جارہے ہیں ۔ لندن سے واپسی کے بعد وہ بلوچستان کا دورہ کریں گے اور دیگر بلوچ جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ کہنے کو نواز شریف کا یہ دورہ نجی نوعیت کا ہے لیکن پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاں ان کی اہم ملاقاتیں بھی شیڈولڈ ہیں۔ نواز شریف دورہ بلوچستان سے پہلے لندن میں کن سے ملنے والے ہیں اس بارے میں ابھی حتمی طور پر کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر مالک نے کہاکہ صوبے کے عوام کو نوازشریف سے مسائل کےحل کی امیدیں ہیں، بلوچستان کے مسائل کے حل کےلیے مل کر کام کرنا ہوگا،سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں بلوچستان میں جاری دھرنے اور جیلوں میں قید لوگوں سمیت سیاسی معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ ملاقات کے بعد خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان دو دہائیوں سے خون میں رنگا ہوا ہے اور موجودہ حالات میں نواز شریف کا کردار بہت اہم ہے۔ سعد رفیق نے کہا کہ میاں نوازشریف نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ذاتی طور پر دلچسپی لے کر بلوچستان کے مسائل کا حل نکالیں گے۔
ابھی کچھ عرصہ پہلے صدر زرداری بھی بلوچستان کا دورہ کرکے بلوچ لیڈروں سے ملاقات کر چکے ہیں۔ یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے ایک وفد نے بھی اختر مینگل کے دھرنے میں جا کر بلوچوں کے لیے اپنی حمایت کا عہد کیا تھا۔ سلمان غنی کے بقول ملک کی سیاسی جماعتوں کا بلوچستان کے لیے متحرک ہونا بہت خوش آئند بات ہے۔ ان کے مطابق اس سے مسائل کے حل کی راہیں نکل سکتی ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button