
تہور رانا کو بھارت میں پھانسی دی جا سکتی ہے یا نہیں؟ امریکہ کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ کیا کہتا ہے؟
بڑا سوال یہ ہے کہ تہور رانا کو بھارت لانے کے پیچھے بھارتی حکومت کا مقصد کیا ہے اور ملک میں اس کا کیا ہوگا۔
نئی دہلی: ممبئی 26/11 حملے کے ملزم تہور رانا کو آج بھارت لایا گیا۔ این آئی اے کے انسپکٹر جنرل رینک کے افسر آشیش بترا کی قیادت میں ایک ملٹی ایجنسی ٹیم تہور رانا کو حراست میں لینے کے لیے اتوار کو امریکہ گئی تھی۔
سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ تہور رانا کو بھارت لانے کے پیچھے بھارتی حکومت کا مقصد کیا ہے اور ملک میں اس کا کیا ہوگا۔ ہندوستان پہنچنے پر تہور رانا کو حراست کے لیے نئی دہلی کی این آئی اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد رانا سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اسے ابتدائی چند ہفتوں تک این آئی اے کی تحویل میں رکھا جائے گا۔
این آئی اے کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد ممبئی حملوں کی مزید تفتیش کے لیے ممبئی کرائم برانچ ان کی تحویل طلب کرے گی۔ دہلی اور ممبئی کی جیلوں میں ان کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ رانا کی سرگرمیوں کی 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔
رانا پر قتل، ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش اور تعزیرات ہند اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جرم ثابت ہونے پر انہیں عمر قید یا سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تہور رانا کو امریکہ کے ساتھ حوالگی کے معاہدے کے تحت بھارت لایا گیا ہے۔ اس معاہدے کے آرٹیکل 8 کے سیکشن 1 کے مطابق، اگر حوالگی کا مطالبہ کرنے والے ملک کو اس جرم کے لیے سزائے موت ہے جس میں حوالگی کی کوشش کی جا رہی ہے اور جس ملک سے حوالگی کی جانی ہے وہاں سزائے موت نہیں ہے، تو حوالگی کی اپیل کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔ اس کے پیراگراف 1(b) میں کہا گیا ہے کہ حوالگی کا مطالبہ کرنے والے ملک کو یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ اگر ملزم کو سزائے موت سنائی جاتی ہے تو سزا پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔
اس آرٹیکل کے سیکشن 2 میں کہا گیا ہے کہ حوالگی کا مطالبہ کرنے والا ملک اس آرٹیکل کے پیراگراف 1(b) کے تحت یہ یقین دہانی کرائے گا کہ اگر ملزم کو ان کی عدالت سے سزائے موت سنائی جاتی ہے تو اس پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔
ہندوستان اور امریکہ نے 25 جون 1997 کو اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس پر ہندوستان کی طرف سے اس وقت کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ سلیم اقبال شیروانی اور امریکہ کی جانب سے اسٹروب ٹالبوٹ نے دستخط کیے۔