
فیسز پاکستان کے زیرِاہتمام انٹرفیتھ ہم آہنگی کی عید ملن، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی مشترکہ خوشیوں کی تقریب
یہ تقریب نہ صرف پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کا شاندار مظہر ثابت ہوئی بلکہ معاشرتی یگانگت اور قومی اتحاد کی روشن مثال بھی بنی
(سید عاطف ندیم-پاکستان): فیسز پاکستان کی جانب سے لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں ایک منفرد اور تاریخی انٹرفیتھ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کی مختلف مذہبی اور ثقافتی برادریوں نے مل کر عید ملن پارٹی، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی مشترکہ خوشیاں منائیں۔ یہ تقریب نہ صرف پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کا شاندار مظہر ثابت ہوئی بلکہ معاشرتی یگانگت اور قومی اتحاد کی روشن مثال بھی بنی۔ تقریب کی صدارت فیسز پاکستان کے صدر جاوید ولیم نے کی، جنہوں نے اپنے افتتاحی خطاب میں تقریب کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کا اجتماع ہماری اُس خواہش کا عملی اظہار ہے کہ پاکستان کو امن، محبت اور بھائی چارے کا گہوارہ بنایا جائے۔ مختلف مذاہب و ثقافتوں کے ماننے والے افراد کا ایک ہی چھت تلے جمع ہونا، ہمارے قومی مزاج اور روایات کی حقیقی عکاسی ہے۔ تقریب میں یوتھ کونسل فار پیس اینڈ انٹرفیتھ ہارمنی کے نوجوانوں نے بھی بھرپور شرکت کی، جنہوں نے خوبصورت خاکے، رقص اور ثقافتی مظاہروں کے ذریعے پیغام دیا کہ پاکستان میں سب مذاہب و قومیتیں ایک مٹی کا حصہ ہیں۔
سسٹر جینوویو رام لال نے تقریب کے افتتاحی کلمات میں مذاہب کی اصل روح اور مذہبی ثقافتی تہواروں کو حقیقی رنگوں میں منانے پر بات کی ۔ اُنکا مزید کہنا تھا ہمارے لئیے یہ نہایت خوش آئن بات ہے کہ ہم ایک چھت تلے سب جمع ہیں اور ہمارے درمیان
کوئی دیوار نہیں ہے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ 2018 میں انٹرفیتھ پالیسی کی بنیاد رکھنے کے بعد فیسز پاکستان نے اس مشن کو جس انداز میں آگے بڑھایا ہے، وہ قابلِ ستائش ہے جبکہ یہ تقریب اسی تسلسل کی خوبصورت کڑی ہے۔ چئیر مین کل مسالک بورڈ مولانا عاصم مخدوم نے کہا کہ آج ہم نے عملی طور پر یہ دکھا دیا کہ انسانیت، محبت اور رواداری ہی ہمارے درمیان اصل رشتہ ہیں۔
بہائ کمیونٹی سےنعمان خان نے نوروز کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جبکہ ہندو کمیونٹی کے کھیت کمار اور امر ناتھ رندھاوا نے ہولی کو رنگوں کا تہوار قرار دیتے ہوئے اس کی روحانی و ثقافتی جہات پر بات کی۔ تقریب کے میزبان ہر بھجن سنگھ نے بیساکھی کی خوشیوں کو بھنگڑے کے ذریعے دو آتشہ کر دیا۔ پروفیسر کلیان سنگھ کلیان ، مفتی عاشق حسین ، پروفیسر ڈاکٹر مسعود مجاہد ، پیٹر چالرس سہوترہ، ڈائریکٹر انسانی حقوق محمد یوسف،مہناز جاوید ، سسٹر جینیویو اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فیسز پاکستان بالخصوص جاوید ولیم کی انٹرفیتھ میں کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی اسطرح کی تقریبات کا تسلسل جاری رہےگا۔
اس رنگا رنگ تقریب میں پنجابی، سندھی، بلوچی اور فوک رقص کے ساتھ ساتھ ایک خصوصی ڈرامائی خاکہ پیش کیا گیا، جس میں "آٹھ رنگ – ایک مٹی” کے عنوان سے انٹرفیتھ ہم آہنگی کا دلنشین پیغام دیا گیا۔ حاضرین نے نوجوانوں کی اس کاوش کو خوب سراہا۔ تقریب کے اختتام پر تمام تہواروں کی مناسبت سے حاضرین میں مٹھائی تقسیم کی گئی، جس نے خوشی کے اس ماحول کو مزید یادگار بنا دیا۔
فیسز پاکستان کی اس کاوش کو ہر مکتبِ فکر کے شرکاء نے بے حد سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ ایسی تقریبات پاکستان کو ایک پُرامن اور متحد ملک بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔