
پنجاب گورنمنٹ: بیساکھی کے تہوار پر سکھ برادری کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں
آج دنیا بھر میں سکھ برادری بیساکھی کا تہوار منا رہی ہے، ہم اس موقع پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں
(سید عاطف ندیم-پاکستان):پنجاب کی سر زمین کو "دل والوں کا آشیانہ” کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ اس میں رہنے والے آج بھی جس لگن کے ساتھ اپنی ثقافت اور جس دریا دلی کے ساتھ اپنے تہواروں سے جڑے ہوئے ہیں وہ دل والوں کا ہی کام ہے۔ سرحد کے اس طرف بسنت جس جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے اس کی مثال نہیں ملتی جبکہ سرحد کے اس پار جس لگن اور جوش کے ساتھ بیساکھی منائی جاتی ہے اس کے کہنے ہی کیا۔خاص طور پر بیساکھی کاتہوار دونوں جانب کے آدم زادوں کے لئے” ملن کا بہانہ” بن جاتا ہے اور ہر سال اپریل کے مہینے میں ہزاروں سکھ یاتری بیساکھی منانے پاکستان چلے آتے ہیں۔
بیساکھی کا تہوار پاکستان کے شہر حسن ابدال میں اپنے پورے عروج پر ہوتا ہے ۔ حسن ابدال دارلحکومت اسلام آباد سے لگ بھگ پچاس کلومیٹر دور راولپنڈی اور پشاور کو ملانے والے جی ٹی روڈ پرواقع ہے۔ اس شہر کی ایک بڑی وجہ شہرت یہاں واقع سکھ مت کے ماننے والوں کی مقدس عبادت گاہ ’گردوارہ پنجہ صاحب‘ ہے۔اس گرودوارے کا نام پنجہ صاحب اس لئے پڑا کہ یہاں سکھ مت کے بانی بابا گرونانک کے ہاتھ کے پنجے کا نشان ایک پتھر پر منقش ہے ۔اس پتھر اور پنجے کی تقریباً تین سو سالہ پرانی تاریخ ہے۔سکھ مت کے ماننے والوں کے لئے یہ پتھر، یہ نشان اور گرودوارہ نہایت مقدس حیثیت رکھتے ہیں ۔ہر سال کی طرح اس بار بھی بھارت سے سکھ یاتری بیساکھی کا تہوار منانے کے لئے پاکستان میں موجود ہیں۔بیساکھی کا تہوار تین دنوں تک جاری رہتا ہے۔اس بار اس کا آغاز سوموار کو ہوا ۔سکھوں کے مطابق یہ 337ویں سالانہ بیساکھی تقریبات ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیساکھی کے پر مسرت موقع پر سکھ بھائیوں کو مبارکباد دی
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیساکھی کے تہوار کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے اپنے سکھ بھائیوں کو بیساکھی کے پرمسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
محمد شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن ناصرف فصلوں کے پکنے کا اعلان ہے بلکہ ایک تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ کسانوں کے لئے بڑی خوشی کا وقت ہے جب وہ اپنی محنت کا پھل حاصل کرتے ہیں، یہ دن امید، اتحاد اور تجدید کے پائیدار جذبے کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہ دن ہے جو ہماری برادریوں کو متحد کرتا ہے اور ہماری قوم کی تشکیل کرتا ہے، آیئے ہم بیساکھی کے جذبے سے متاثر ہو کر ایک روشن، جامع اور مضبوط کل کی تعمیر کے لئے مل کر آگے بڑھیں، ساریاں نو وساکھی دیاں ودھائیاں!
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم سب بیساکھی کے تہوار پر سکھ برادری کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں۔
اپنے بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا سکھ برادری کو بیساکھی کے تہوار کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، بیساکھی سکھ برادری کا خوشیوں بھرا روایتی تہوار ہے، ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونے سے بھائی چارے اور یکجہتی کو فروغ ملتا ہے، ہم سب بیساکھی کے تہوار پر سکھ برادری کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں، پاکستان ہم سب کا ہے اور اسے ہم نے ملکر مضبوط اور عظیم بنانا ہے، پاکستان میں سکھ برادری کے مقدس مقامات موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی، انکے جان و مال کا تحفظ اور انہیں ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، آئین پاکستان کے تحت ملک میں بسنے والی تمام اقلیتی برادریوں کو یہاں رہنے اور کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے، پاکستان میں سکھ برادری سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل آزادی ہے۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ سکھ برادری کے گوردواروں کی دیکھ بھال، تزئین و آرائش اور سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، سکھ برادری کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے ہر طرح کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ بیساکھی پنجاب کا خوبصورت زرعی ثقافتی تہوار ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ گندم کے سنہری خوشے بیساکھی کی خوشی کا پیغام لاتے ہیں، بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے، مجھے خوشی ہے کہ آج دنیا بھر میں سکھ برادری بیساکھی کا تہوار منا رہی ہے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ بیساکھی کی سکھ بھائیوں کو دل سے مبارکباد پیش کرتی ہوں، بیساکھی کے تہوار پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں، پچھلے سال کرتار پور میں بیساکھی کے تہوار میں گندم کی کٹائی سے ہونے والی خوشی آج تک نہیں بھول سکی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں گندم اگانے والے کسان بھائیوں کو ایک ہزار ٹریکٹر مفت دیئے گئے ہیں، پنجاب کے کاشتکار خاص طور پر گندم اگانے والے کسانوں کو اربوں روپے کے بیج، کھاد اور زرعی آلات مہیا کئے گئے۔
اختمام پزیری
بیساکھی سکھوں کے 10ویں گروگو بند سنگھ کی طرف سے 16ویں صدی میں قائم کئے گئے خالصہ پنتھ کی بنیاد کے حوالے سے بھی منایا جاتا ہے جبکہ اس دن سے فصلوں کی کٹائی کا موسم بھی شروع ہوتا ہے۔
بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتری حسن ابدال کے علاوہ دیگر مقد س مقامات مثلاً گردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب، گردوارہ سچا سودا فاروق آباد،گردوارہ ڈیر صاحب لاہور، گردوارہ روڑی صاحب ایمن آباداورگردوارہ دربار صاحب کرتار پور، نارووال وغیرہ کی بھی زیارت کرتے ہیں۔
ان تقریبات کو میلے کی شکل میں منایا جاتا ہے ۔ خواتین اور بچوں کے رنگ برنگے کپڑوں نے میلے کی روایتی رونق میں جان ڈال دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق سوموار کے روز بیساکھی تقریبات کا آغاز رسم ماتھا ٹیک سے ہوا جس کے بعد گردوارہ روایتی مذہبی نعروں سے گونج اٹھا۔ ہر طرف مرد نیلی پیلی پگڑیوں اور خواتین رنگ برنگے لباسوں سے آراستہ تھیں۔ ملک بھر سے آئے ہزاروں سکھ یاتری بھی ان تقریبات میں موجود ہیں۔ بدھ کو رسم بھوگ کے ساتھ ہی یہ تقریبات ختم ہوجائیں گی۔
بیساکھی سکھوں کے ایک گروہ خالصہ پنتھ کے قیام اور فصلوں کی کٹائی کی خوشی میں منایا جاتا ہے ۔ فصلوں کی کٹائی کے موقع پر نوجوان کھڑی فصلوں کو کاٹنے سے پہلے کھیتوں میں جاکر ڈھول بجاتے اور بھنگڑا ڈالتے ہیں۔ یہ تہوار زبردست جوش وخروش کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔اس دن گردواروں میں دن بھربھجن کیرتن اورسکھوں کے مذہبی گیت ‘گروبانی ‘گائی جاتی ہے جبکہ لنگر کابھی خاص انتظام کیا جاتا ہے۔