
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار پنجابی کلچر ڈے شاندار طریقے سے منایا جا رہا ہے :عظمٰی بخاری
پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا اس کو سنبھالنے والے آگئے ہیں،قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف خود فنکاروں کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں، وزیر اعلی پنجاب، پنجاب کے فنکاروں کےلئے ایک الگ ہاؤسنگ کالونی بنانا چاہتی ہیں: عظمٰی بخاری
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار پنجابی کلچر ڈے شاندار طریقے سے منایا جا رہا ہے۔ پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا اس کو سنبھالنے والے آگئے ہیں۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف خود فنکاروں کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب، پنجاب کے فنکاروں کےلئے ایک الگ ہاؤسنگ کالونی بنانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، پنجابی کلچر ڈے کو سرکاری سطح پر شان و شوکت سے منایا جا رہا ہے، جس کا باضابطہ آغاز وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فیسٹیول تین روز تک جاری رہے گا، جو شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں منعقد ہوگا۔فیسٹیول میں پنجاب بھر سے شہری اپنی فیملیز کے ہمراہ شرکت کر رہے ہیں، جہاں ہر روز پنجابی فنکار اپنی ثقافتی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب کا کلچر اتنا رچ اور رنگا رنگ ہے کہ اسے تین دنوں میں سمیٹنا مشکل ہے۔الحمرا آرٹس کونسل میں پنجاب کی تمام ڈویژنز کے نمائندہ پویلین قائم کیے گئے ہیں، جو ہر علاقے کی مخصوص ثقافت، خوراک، لباس اور روایات کو اجاگر کر رہے ہیں۔ "پنجاب بابا بلھے شاہ، وارث شاہ، سلطان باہو اوربابا فرید جیسے عظیم صوفیائے کرام کی دھرتی ہے، اور آج ہم اس ثقافت کو دوبارہ زندہ کر رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہر شہر کی اپنی پہچان اور سوغات ہے، جیسے ملتان کا سوہن حلوا، ایمن آباد کی برفی، ساہیوال کی بھینسیں اور گوجرانوالہ کے پکوان، جو دنیا بھر میں مشہور ہیں۔عظمٰی بخاری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا ویژن ہے کہ فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، جن میں فنکاروں کے لیے ہاؤسنگ کالونی کی تجویز بھی شامل ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی فیسٹیول میں شرکت اس بات کا پیغام ہے کہ پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا۔ ہم نے اس ورثے کو سنبھالنے اور آگے بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیسٹیول نہ صرف پنجاب کی ثقافت کو اجاگر کر رہا ہے بلکہ نوجوان نسل کو اپنے ورثے سے جوڑنے کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔