
پاکستان میں انسداد پولیو کی دوسری مہم کا آغاز،طبی عملے سے تعاون کریں: وزیرِ صحت کا والدین پر زور
گذشتہ سال جنوبی ایشیائی ملک میں پولیو کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب 74 کیسز کی اطلاع ملی حالانکہ 2021 میں پولیو کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا
(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستانی حکام نے بتایا کہ ملک میں پیر کو ایک ہفتہ طویل دوسری ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہم شروع ہو گئی ہے جس کا مقصد 45 ملین بچوں کو پولیو سے بچانا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان ہی دو ایسے ممالک رہ گئے ہیں جہاں ممکنہ طور پر مہلک اور مفلوج کر دینے والے وائرس کو روکا نہیں جا سکا ہے۔
جنوری سے اب تک پاکستان میں پولیو کے صرف چھ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ گذشتہ سال جنوبی ایشیائی ملک میں پولیو کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب 74 کیسز کی اطلاع ملی حالانکہ 2021 میں پولیو کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔
پاکستان کے وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ طبی عملے سے تعاون کریں جو گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلاتے ہیں۔
دہشت گرد اکثر صحت کے کارکنان کو حملوں کا نشانہ بناتے ہیں جو یہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ ویکسینیشن کی کوششیں مسلم بچوں کو بانجھ کرنے کی مغربی سازش کا حصہ ہیں۔
ملک میں 1990 کے عشرے سے اب تک 200 سے زیادہ پولیو کارکنان اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔