
ہندوستانی را ایجنسی کا پروپیگنڈا ہ…….سید عاطف ندیم
سرحد پار دہشت گردی تو بھارتی ایجنسی را کر رہی ہے۔ کینیڈا اور امریکا بھی بھارتی ایجنسی را پر سرحد پار دہشت گردی کا الزام لگا چکی ہیں.
مقبوضہ کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی میڈیا اور را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف زہر اُگلنا شروع کردیا، فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اُٹھ گئے۔ اس سے قبل بھی مودی سرکار سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے متعدد بار فالس فلیگ آپریشن کاڈرامہ رچا چکی ہے۔لیکن اب پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر سوالات اُٹھ گئے ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی سرکار حملے میں ہلاک افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھا رہی؟ حملے میں مارے جانے والے نام نہاد دہشت گردوں کی لاشیں کہاں ہیں؟۔
جس وقت حملہ ہوا اسی وقت سے را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا شروع کردیا یہاں حملہ اور را سے جڑے سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی ٹائمنگ پر بھی سوال اٹھتا ہے۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ مودی سرکار فالس فلیگ حملے میں پاکستانی مداخلت کے ثبوت دنیا کو کیوں نہیں دکھا رہی؟۔ مودی سرکار ثبوت کے طور پر آلات، ٹریس کالز، تصویری یا ویڈیو شواہد سامنے کیوں نہیں لارہی؟۔
اس سے قبل ماضی میں بھی فالس فلیگ ڈرامے کے کئی دن بعد من گھڑت اور جھوٹے شواہد سامنے لانا مودی سرکار کی روایت رہی ہے۔ بھارت فالس فلیگ ڈراموں پر ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹے شواہد گھڑتا رہا ہے۔
سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے چار سو کلو میٹر دور پہلگام میں سرحد پار سے دراندازی کیسے ہوگئی؟۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات آٹھ لاکھ بھارتی فوج نام نہاد دراندازوں کو ٹریس کیوں نہ کرسکی؟۔
انتہائی محفوظ سیاحتی مقام پر دن دہاڑے اتنا بڑا حملہ کیسے ہوگیا؟۔ کیا بھارت کسی بھی بڑے عالمی رہنما کے دورے کے موقع پر اس طرح کے ڈرامے رچاتا رہتا ہے؟۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ بھارت میں جب بھی کوئی بڑا ایونٹ ہو تو اس طرح کا حملہ کیوں ہوجاتا ہے؟۔ کیا بھارت اس بار بھی دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلیے سابق فالس فلیگ ڈراموں کی طرح کوئی نیا ڈھونگ رچانا چاہ رہا ہے؟۔
بھارتی میڈیا اس دھرنے کو بھارت بمقابلہ پاکستان بنا رہا ہے جبکہ وہ اس حقیقت سے انحراف کر رہا ہے کہ یہ تقریب TRF نے کروائی ہے جو کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو کالعدم کرنے کے لیے تشکیل دی گئی ایک اٹوٹ تنظیم ہے۔
بھارتی میڈیا کا جنگی جنون
پہلگام واقعے کی بھارتی میڈیا کی کوریج واضح طور پر جنگی جنون کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش کی عکاسی کرتی ہے۔انڈین میڈیا کا اظہار شدید جارحیت کو فروغ دے رہا ہے اور عوامی جذبات کو پاکستان کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی طرف لے جا رہا ہے جو انڈین حکومت پر سخت اقدامات کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔حالات کی سنگینی کا اندازہ سابق فوجی سربراہوں اور سینئر ریٹائرڈ فوجی قیادت کی مصروفیات سے لگایا جا سکتا ہے۔پاکستان کے خلاف یہ بے لگام طنزیہ انداز، یہ ہندوستانی حکومت کو جوابی مخمصے کی طرف دھکیلتا ہے جس کی وجہ سے اس مقام تک پہنچ جاتا ہے جہاں فوجی کارروائی ہی ہندوستانی حکومت کے لیے دستیاب ہوگی۔
پہلگام کے واقعے کے بعد ہندوستانی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ خاکہ 95 فیصد معروف آزادی پسندوں کی تصاویر کے ساتھ ملتا ہے – جو صدمے میں متاثرہ شخص کی یادداشت پر مبنی ہونے کے لیے بہت درست ہے۔اس سے سوالات پیدا ہوتے ہیں: کیا یہ ایک اتفاق ہے، یا پرانی تصاویر کو فریم کرکے استعمال کرنے کی پہلے سے منصوبہ بند کوشش؟ ایک ممکنہ فالس فلیگ؟
پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر متعدد قانونی/دیگر انتظامات کے بارے میں کیا خیال ہے جیسے شملہ، کراچی معاہدے، قیدیوں کا تبادلہ، ہتھیاروں کی جانچ……؟کیا اس ہسٹیریا کے نتائج کو تولا گیا ہے؟ پاکستان اپنی سرحدوں کے پار کسی بھی کارروائی کے سامنے غیر فعال نہیں رہے گا۔اس کے نتائج علاقائی امن کو متاثر کریں گے……
را کا پاکستانی قیدیوں کو دہشت گردوں کے طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ
معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ 46 پاکستانی بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے اپنی جیل کی مدت پوری کر لی ہے اور انہیں سرد خون میں کسی کے قتل کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ دعویٰ کیا جا سکتا ہے کہ ماسٹر مائنڈ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات بھیجی جائیں گی۔۔یہ سارا ڈرامہ بھارتی فوج کی نااہلی پر تنقید سے بچنے کے لیے بنایا گیا ہے۔انتہائی شرم کی بات ہے کہ اتنی بڑی فوج چار مبینہ آزادی پسندوں کو نہیں روک سکی!!!
بھارت کے اقدامات اسکے خفت مٹانے کی عکاسی کرتے ہیں
بھارت کی جانب سے پہلگام ڈراما کے بعد خفت مٹانے کے لیے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے اعلان بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔سندھ طاس معاہدہ ورلڈ بینک نے کرایا تھا۔ بھارت کے ازخود یہ معاہدہ معطل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے.بھارت پہلے بھی کہتا رہا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے سے خوش نہیں۔ اب واضح ہو گیا کہ وہ کسی طرح سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہتا تھا اور فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں یہ معاہدہ ختم کرنا ہی اس کا اصل مقصد ہے.بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ پر ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک تو وہ ازخود یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ ختم نہیں کر سکتا اور دوسری جانب اس کے پاس ابھی ایسا کوئی اسٹرکچر نہیں کہ وہ ہمارا پانی موڑ سکے۔ بھارت کا یہ اقدام صرف ایک سیاسی چال ہے۔بھارت پاکستان پر دباؤ بڑھانے کیلیے کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے اور جنگی ماحول بنانا چاہتا ہے۔ اس لیے بھارت کی کوشش ہے کہ وہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ پہلگام واقعے کے بعد اس کے اقدامات سے واضح بھی ہو گیا کہ یہ سوچا سمجھامنصوبہ تھا۔
کینیڈا اور امریکا کابھارتی ایجنسی را پر پابندی
سرحد پار دہشت گردی تو بھارتی ایجنسی را کر رہی ہے۔ کینیڈا اور امریکا بھی بھارتی ایجنسی را پر سرحد پار دہشت گردی کا الزام لگا چکی ہیں.
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے اجرتی قاتلوں اور افغانی ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کروائی، اسی طرح جیسے اس نے امریکا اور کینیڈامیں بھی ماورائے عدالت قتل کروائے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھارتی حکومت کی سرپرستی میں چلائے جانے والے دہشت گردی کے نیٹ ورک کا پول کھول دیا۔بھارتی ایجنسی’را’ نے اجرتی قاتلوں اور افغانی ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان میں کم از کم 6 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی۔ امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کےذریعے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے قتل کے 6کیسز کا جائزہ لیا جس میں پاکستانی اور بھارتی حکام، قتل ہونے والوں کے اہلخانہ، قریبی دوستوں ، پولیس اور تفتیش کاروں کے انٹرویوز بھی شامل تھے ۔ امریکی اخبار اس نتیجہ پر پہنچا کہ یہ قتل اسی طرز پر تھے جس طرح شمالی امریکا میں بھارت کی ٹارگٹ کلنگ کا مذموم منصوبہ تھا۔ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ میں مزید کہا کہ گزشتہ سال اپریل میں 2 نقاب پوشوں نے لاہور میں عامر سرفراز (تانبا) کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے، یہ واقعہ بھی دوسرے ممالک کی طرح بھارت کی ’خفیہ قتل مہم‘ کا تسلسل تھا۔امریکی اخبار کے مطابق 2021 کے بعد بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ نے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کے لیے ایک خفیہ مہم چلائی، جس میں میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔امریکی اخبار نے لکھا کہ بھارت نے امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں بھی ماورائے عدالت قتل کروائے، کینیڈا اور امریکا میں بھارتی ’را‘ نے سکھ رہنماؤں کو قتل کیا۔امریکی اخبار کے مطابق 2014ء میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا تھا کہ پاکستان پر حملہ کرنا غیر حقیقی ہے، لیکن ہم اپنے مقاصد کے لیے خفیہ ذرائع استعمال کرسکتے ہیں۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں ”را“ کی ٹارگٹ کلنگ مہم کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں ہے، بھارت نے امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں ماروائے عدالت قتل کروائے۔ بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے سکھ رہنماؤں کو قتل کیا، نئی دہلی میں را کے افسر وکاش یادیو نے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند راہنما پر قاتلانہ حملے کی ہدایت جاری کیں، را افسر نے اس قتل میں اپنے ایجنٹ کو ایک مقامی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔رپورٹ کے مطابق کینیڈین حکام نے بھی بھارتی سفارت کاروں اور ’را‘ کی دہشت گردی کو بے نقاب کیا۔پاکستانی شہریوں محمد ریاض اور مولانا شاہد لطیف کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے شواہد منظر عام پر آچکے ہیں.
پاکستان کی مسلح افواج اس کا منہ توڑ جواب دے گی
معتبر اور سیکیورٹی ذرائع سے پتہ کیا ہے کہ ہندوستان جو الزامات لگا رہا ہے کہ پاکستان کے اندر دہشتگردوں کے کیمپ ہیں تو پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ ہندوستان کا پروپیگنڈا ہے ۔ دنیا کے سامنے یہ جواز پیش جا رہا کہ کیونکہ پاکستان میں دہشت گردوں کے نام نہاد کیمپ ہیں تو اب ہم پاکستان پر حملہ کریں گے ۔ پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع نے ہندوستان کو یہ پیغام بھیجوا دیا ہے کہ اگر نام نہاد کیمپ کا بہانہ بنا کر حملہ کیا تو پاکستان کی مسلح افواج اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔مسلح افوج پوری طرح تیار ہیں ۔ ہماری مسلح افواج ، ہماری میزائل ٹیکنالوجی ، ہماری ائیر فورس ہر طرح سے تیار ہے ۔ پاکستان نے اپنا واضح پیغام دیا ہے کہ جیسا حملہ ہوگا اس سے دو گنا جواب ہندوستان کو دیا جائے گا۔پاکستان کی سیکیورٹی ذرائع کے پاس اطلاع ہے کہ ہندوستان نے جس طرح سے پہلگام کا ڈرامہ کیا ہے اس طرح کا ایک اور حملہ اپنے اوپر کریں گے تا کہ کوئی جواز پیش کیا جائے ۔ حالیہ انتخابات کے بعد وزیر اعظم مودی کی مقبولیت کو دھچکا لگا ہے، اور ان کی سیاسی حکمت عملی تاریخی طور پر پاکستان مخالف بیانیے کو استعمال کر کے عوامی حمایت حاصل کرنے پر مبنی رہی ہے۔ جہاں پاکستان کی سیاسی جماعتیں کرپشن اور طرزِ حکمرانی جیسے مسائل پر آپس میں ٹکرا رہی ہوتی ہیں، وہیں مودی پاکستان مخالف جذبات کو ہوا دے کر قوم پرستی کو ابھارتے ہیں اور ووٹ حاصل کرتے ہیں۔ ایک بار پھر واضح کر دوں: پاکستان کے اندر دہشت گرد کیمپوں کے بارے میں جو پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، اس کا واحد مقصد حملے کو جواز فراہم کرنا ہے۔ لیکن پاکستانی افواج بھارت کی منصوبہ بندی سے پوری طرح باخبر ہیں اور مکمل طور پر تیار ہیں۔ اور میں یہاں سے ایک بار پھر دوہرا دوں، چاہے حملہ میزائلوں کے ذریعے ہو، فضائی کارروائی ہو یا کسی اور فوجی آپریشن کے ذریعے، پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح سے تیار ہیں۔