پاکستاناہم خبریں

بھارت کے ساتھ تنازع بند گلی میں پہنچ چکا ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف

"اب بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی"۔

(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان کے وزیر دفاع نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تنازع ایک بند گلی میں داخل ہو چکا ہے۔ یہ بیان دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے دوبارہ شروع ہونے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ "اب بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی”۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستانی وزارتِ خارجہ نے بھی جمعرات کے روز بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر رابطے ہوئے ہیں۔ پاکستان نے جمعرات کو یہ بھی بتایا کہ اس نے بھارت سے بھیجے گئے 25 ڈرون طیاروں کو مار گرایا جنھوں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

بدھ کے روز پاکستانی فوج نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی اہداف پر کیے گئے حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 31 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 57 تک پہنچ چکی ہے۔

بھارت کا انتباہ

دوسری جانب، بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے ہونے والے کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔ انھوں نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا کہ "اگر ہماری سرزمین پر کوئی فوجی حملہ ہوا تو اس کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا”۔

بھارتی وزارتِ دفاع نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پاکستان کی جانب سے اپنے شمالی اور مغربی علاقوں میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی کوششیں ناکام بنائیں۔

وزارت نے مزید کہا کہ بھارتی مسلح افواج نے جمعرات کے روز پاکستان کے کئی علاقوں میں واقع ریڈار سسٹمز اور فضائی دفاعی نظاموں کو نشانہ بنایا۔

بھارت نے یہ الزام بھی لگایا کہ اسلام آباد نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اس کی سرزمین پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا، جس کے جواب میں بھارت نے لاہور کے قریب واقع فضائی دفاعی نظام تباہ کر دیے۔

اس کے علاوہ، نئی دہلی نے اسلام آباد پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر "بلاجواز بھاری گولہ باری اور مارٹر شیلنگ” میں شدت لا رہا ہے۔

بھارت نے ایک بار پھر اعادہ کیا کہ وہ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا، بشرطیکہ پاکستانی فوج بھی اس اصول کا احترام کرے۔
دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب توپ خانے اور خودکار ہتھیاروں سے جھڑپیں ہوئیں، جو اس متنازع کشمیر کے علاقے میں ہوئیں جس پر دونوں ممالک دعویٰ رکھتے ہیں۔

کشمیر میں حملہ

یہ جھڑپیں اس واقعے کے ایک دن بعد ہوئیں جس میں بھارت نے بدھ کی صبح پاکستان کے اندر "دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے” کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ بھارت نے یہ کارروائی دو ہفتے قبل اپنے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے ایک حملے کے بعد کی، جس میں 26 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جن میں زیادہ تر ہندو تھے۔

اسلام آباد نے اس الزام کی تردید کی اور بھارتی میزائل حملوں کا جواب دینے کا اعلان کیا۔ پاکستان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی 1947ء کی تقسیمِ ہند کے بعد سے جاری ہے، اور حالیہ کشیدگی 22 اپریل کو بھارتی کشمیر میں ہونے والے خون ریز حملے کے بعد شدت اختیار کر گئی، جس میں 26 افراد جان سے گئے تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button