
نئے پوپ کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
پوپ فرانسس رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں پوپ تھے جو اپنی سادگی، ہمدردی اور جدید خیالات کی وجہ سے معروف تھے۔
کیتھولک چرچ میں پاپائے روم کے انتخاب کا طریقۂ کار گذشتہ 800 سال سے کچھ زیادہ تبدیل نہیں ہوا، جسے ’پیپل کونکلیو‘ کہا جاتا ہے۔
پیپل کونکلیو ایک مخصوص قسم کا الیکشن ہے جس میں صرف کارڈینل ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ کارڈینلز کیتھولک چرچ میں اعلیٰ درجے کے مذہبی رہنما ہوتے ہیں جو پوپ کی مشاورت کرتے ہیں اور ویٹیکن کی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
جب پوپ کا انتخاب ہونا ہوتا ہے تو ووٹ دینے کے اہل کارڈینلز ویٹیکن میں سسٹین چیپل میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ اس تاریخی عمارت کے اندر ہونے والی تمام کارروائی مکمل صیغۂ راز میں رہتی ہے اور کسی قسم کی اطلاع باہر نہیں آنے دی جاتی۔
بعض اوقات یہ عمل مہینوں تک جاری رہتا ہے۔
پچھلے 952 برسوں میں اب تک 107 کونکلیو ہو چکے ہیں جن کا اوسط آٹھ سال دس ماہ بنتا ہے۔
80 سال سے کم عمر کے 120 کارڈینلز ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
کارڈینلز ویٹیکن سٹی میں واقع سسٹین چیپل میں بند ہو کر بحث کرتے ہیں جس کے بعد ووٹنگ ہوتی ہے۔
دو تہائی اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار نیا پوپ منتخب کیا جاتا ہے۔
9 کارڈینلز ووٹنگ کی نگرانی کرتے ہیں۔ 3 سکروٹنرز ووٹوں کا حساب رکھتے ہیں جبکہ ہر بیلٹ کے بعد ووٹ جلائے جاتے ہیں۔
پوپ کے انتخاب کے بعد عمارت کی چمنی سے دھواں خارج کر کے باہر کھڑے ہزاروں لوگوں کو وہاں ہونے والی کارگزاری کی اطلاع دی جاتی ہے۔
کالے دھوئیں کا مطلب ہے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ سفید دھویں کا مطلب ہے نیا پوپ منتخب ہو گیا ہے۔
منتخب ہونے والا پوپ اپنا نیا لقب چنتا ہے اور اس کا اعلان ویٹیکن کی بالکونی سے ہوتا ہے جسے ’ہیبیمس پاپام‘ کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے، ’نیا پوپ آ گیا ہے۔‘