مشرق وسطیٰ

امارات نے سوڈانی فوج کو غیرقانونی طور پر ہتھیار منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی

متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل ڈاکٹر حمد سیف الشامسی نے کہا ہے کہ’ سکیورٹی اداروں نے سوڈانی آرمڈ فورسز کو غیر قانونی طور پر ہتھیاروں اور فوجی سامان کی ترسیل کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔‘

امارات کے خبررساں ادارے وام کے مطابق انہوں نے بتایا ’سکیورٹی اداروں نے ضروری لائسنس کے بغیر فوجی سامان کی غیرقانونی ترسیل میں ملوث افراد کو گرفتار کیا ہے۔‘
ملزمان کو ایک نجی طیارے کی تلاشی کے دوران گرفتار کیا گیا جو ایک اماراتی ایئرپورٹ پر اترا تھا۔ طیارے میں گوریونوف قسم کا گولہ بارود اور تقریبا 50 لاکھ راؤنڈز برآمد کیے گئے۔
اس کے علاوہ اس معاہدے سے حاصل ہونے والی رقوم کا کچھ حصہ دو مشتبہ افراد کے ہوٹل کمروں سے ضبط کیا گیا ہے۔
امارات کے اٹارنی جنرل نے بتایا تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ اس نیٹ ورک میں سوڈانی فوج کے کئی سابق اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں جن میں سابق انٹیلی جنس چیف صلاح قوش، ان کے سابق چیف آف سٹاف خالد یوسف مختار یوسف، ایک سابق وزیر خزانہ کا مشیر، جنرل عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب یاسر العطا کی قریبی ایک سیاسی شخصیت شامل ہے۔ متعدد سوڈانی تاجر بھی اس میں ملوث پایا گیا۔
تفتیش کاروں کے مطابق نیٹ ورک کے ارکان نے لاکھوں ڈالر مالیت کی کلاشنکوف، مشین گنز، دستی بموں اور گولہ بارود پر مشتمل فوجی سامان کا معاہدہ مکمل کیا۔
یہ طیارہ ری فیولنگ کےلیے امارات میں اترا تھا۔ سرکاری طور پر بتایا گیا تھا کہ اس میں طبی سامان کی شپمنٹ موجود ہے تاہم اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری عدالتی وارنٹ کی بنیاد پر پبلک پراسیکیوشن کی نگرانی میں طیارے کے معائنے کے دوران اس میں فوجی سامان پایا گیا۔
تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نیٹ ورک کے مالی مفادات سوڈان میں جاری داخلی تنازع کے تسلسل سے منسلک ہیں۔
امارات کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے’ یہ واقعہ امارات کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، اماراتی سرزمین کو غیر قانونی اسلحے کی سمگلنگ کا ذریعہ بنانے کی کوشش کی گئی جو ملکی قوانین کے تحت ایک قابلِ سزا جرم ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ پبلک پراسیکیوشن تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button