
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔اپنے بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ امریکی صدرکی قیادت اور عالمی امن کیلئے اُن کے عزم پربےحد مشکور ہوں اور صدرٹرمپ کی پیشکش کو جنوبی ایشیا میں پائیدار قیام امن کیلئے اہم سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا امن و سلامتی کیلئے مل کر کام کرتے رہے ہیں، باہمی مفادات کے تحفظ اور فروغ کیلئے قریبی تعاون کیا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاکستان کو ایک مضبوط شراکت دارملا ہے، اسٹریٹیجک شراکت داری کو نئی جہت ملےگی اوردوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، یہ تعاون صرف تجارت اور سرمایہ کاری تک محدود نہیں، ہر شعبے میں ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو سراہتے ہیں
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے تعلقات سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کو سراہتا ہے۔
اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’ہم صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوشش پر رضامندی کے اظہار کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘
’پاکستان اس بات پر زور دیتا ہےکہ تنازع جموں کشمیر کا واحد حتمی حل وہی ہے جو اقوامی متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کو بنیادی حق خودارادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کیا جائے۔‘
اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان شدید لڑائی اور ایک دوسرے پر حملے کیے گئے۔
تاہم پاکستان اور انڈیا جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود بھی ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے ہیں۔
اس سے قبل سنیچر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ پر ہی پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا گیا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔
اس کے بعد پاکستان اور انڈیا کے وزرائے خارجہ نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کر دی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے جنگ بندی پر دونوں ممالک کو سراہتے ہوئے کہا’پاکستان اور انڈیا کے ایک غیرجانبدار مقام پر کئی اہم امور پر بات چیت شروع کرنے پر تیار ہیں۔‘
خیال رہے انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملوں کے بعد پاکستان نے جواباً انڈیا میں کئی مقامات پر حملے کیے تھے۔
جس کے بعد سعودی عرب، امریکہ اور ترکی جنگ بندی کے لیے متحرک ہوئے تھے اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بات چیت کے بعد سنیچر کو جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا تھا۔