مشرق وسطیٰ

‘یہ بائبل میں بیان کردہ 1,000 سال پرانا تنازع نہیں’ کہ مسئلہ کشمیر کا حل نکالیں گے:کانگریس لیڈر منیش تیواری

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پاکستان جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کی خواہش کا اظہار کیا۔

نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے بیچ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے ‘ٹروتھ سوشل’ پر ایک پوسٹ لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ دونوں ممالک نے باہمی رضامندی سے یہ سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس تاریخی اور دلیرانہ فیصلے تک پہنچنے میں دونوں ممالک کی مدد کر سکا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ "مجھے بھارت اور پاکستان کی مضبوط قیادت پر بہت فخر ہے جنہوں نے اپنی طاقت، سمجھداری اور ہمت سے یہ سمجھا کہ اب کشیدگی روکنے کا وقت ہے۔ یہ کشیدگی لاکھوں لوگوں کی موت اور تباہی کی وجہ بن سکتی تھی۔ اس میں لاکھوں بے گناہ لوگ مارے جا سکتے تھے! آپ کے جرات مندانہ اقدام نے آپ کی میراث کو اور مضبوط کیا ہے۔”

امریکی صدر نے مزید لکھا کہ "مجھے فخر ہے کہ امریکہ اس تاریخی اور جرات مندانہ فیصلے تک پہنچنے میں آپ کی مدد کر سکا، اگرچہ اس پر زیادہ بات نہیں ہوئی، لیکن میں دونوں ممالک کے ساتھ کاروبار بڑھانے جا رہا ہوں۔ اس کے علاوہ میں آپ دونوں کے ساتھ مل کر یہ دیکھنے کی کوشش کروں گا کہ کیا ‘ہزار سال بعد’ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے۔”

‘یہ بائبل میں بیان کردہ 1,000 سال پرانا تنازع نہیں’

دریں اثنا، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ یہ بائبل میں بیان کردہ 1000 سال پرانا تنازع نہیں ہے، بلکہ 78 سال پہلے شروع ہوا تھا۔ راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے کہا کہ کیا بھارت نے شملہ معاہدہ ترک کر دیا ہے؟ کیا ہم نے تیسرے فریق کی ثالثی کا دروازہ کھول دیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو بارہا مسترد کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ یہ خطہ بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے کے روز بھارت نے جنگ بندی معاہدے میں امریکی کردار اہمیت نہ دیتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ایک سمجھوتہ بتانے کی کوشش کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button