
(سید عاطف ندیم-پاکستان): حالیہ دنوں میں ایک امریکی C-17 گلوب ماسٹر جنگی سازوسامان اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ بھارتی شہر جے پور میں اترا، جس نے خطے میں عسکری توازن کے بارے میں کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل، بھارت کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر کے نہ صرف چین کے اثر و رسوخ کو محدود کرنا چاہتے ہیں بلکہ پاکستان پر بھی روایتی دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
ذرائع کے مطابق، موجودہ سیز فائر کو محض ایک وقتی وقفہ سمجھا جا رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کو دوبارہ مسلح کر کے پاکستان کو روایتی جنگ میں الجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ صورتحال کو اس نہج تک پہنچایا جا سکے جہاں پاکستان کو جوہری ردعمل پر مجبور کیا جائے۔ اس صورت حال کو بنیاد بنا کر مغربی طاقتیں مداخلت کا جواز پیدا کر سکتی ہیں، جس سے پاکستان کو بین الاقوامی دباؤ کے ذریعے غیر مسلح کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
ان خدشات کے پیشِ نظر ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی دفاعی تیاریوں کو مزید مستحکم کرنا چاہیے اور چین، روس اور ترکی جیسے قابلِ اعتماد اتحادیوں کے ساتھ قریبی دفاعی و تزویراتی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔
یہ ایک نازک وقت ہے، اور خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کو سفارتی اور عسکری سطح پر موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔