
کمیونٹری بنکر ناکافی، نجی بنکرز کے لیے جلد پالیسی بنائیں گے: عمر عبداللہ
عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کے کرناہ علاقے کا دورہ کیا اور گولہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔
کپوارہ (شمیم احمد-بھارت) : جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کا دورہ کرکے گولہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔ ضلع کپوارہ کے ٹنگڈار علاقے کے دورے کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران عمر عبداللہ نے کہا: ’’گولہ باری سے املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم دیگر علاقوں کی نسبت یہاں جانی نقصان نہیں ہوا، جو کہ خوش آئند ہے۔‘‘
کرناہ سمیت لائن آف کنٹرول کے متصل علاقوں میں زیر زمین بنکرز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’ان علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد مشاہدہ کیا گیا کہ یہاں کمیونٹر بنکرز تعمیر تو کیے گئے ہیں تاہم وہ ناکافی ہیں۔ اور اس طرح کی صورتحال کے دوران جانی نقصان سے بچنے کے لیے نجی بنکرز انتہائی ناگزیر ہیں۔‘‘ عمر عبداللہ نے کہا کہ اس حوالہ سے ان کی حکومت رپورٹ تیار کرکے مرکزی حکومت کو منظوری کے لیے روانہ کرے گی۔
نقصان کا معاوضہ فراہم کیے جانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ضلع انتظامیہ پاکستانی گولہ باری سے ہوئے نقصان کا تخمینہ لگا رہی ہے اور اس کی رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی جس کے بعد ایک پالیسی مرتب کرکے عوام کو ہر ممکن سہولت اور راحت فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
سیز فائر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: ’’سیز فائر کا سبھی نے خیر مقدم کیا ہے، ہر ایک شہری امن چاہتا ہے، تاہم نوئیڈا میں بیٹھے ٹی وی اینکرز کو ہی سیز فائر ہضم نہیں ہوتا۔‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سیز فائر کا اعلان اور مسئلہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق پوچھے گئے سوال کو عمر عبداللہ نے ٹالتے ہوئے کہا: ’’یہ سوال ڈونلڈ ٹرمپ سے ہی پوچھا جانا چاہئے۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے قوم کے نام دئے گئے گزشتہ شب کے پیغام پر بھی عمر عبداللہ نے کچھ بھی رد عمل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔