بین الاقوامی

بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا.

وزارت خارجہ کے مطابق حکومت ہند نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو نان گریٹا قرار دے دیا ہے۔

نئی دہلی: ہندوستانی حکومت نے منگل کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات ایک پاکستانی اہلکار کو ‘نان گراٹا’ (ناقابل قبول یا ناپسندیدہ) قرار دیتے ہوئے انہیں 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس بات کی جانکاری دی۔

وزارت نے کہا کہ پاکستانی اہلکار بھارت میں اپنی سرکاری حیثیت کے برخلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ اس سلسلے میں آج پاکستان ہائی کمیشن کے چارج ڈی افیئرز کو ایک احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ پاکستانی افسر دہلی میں بیٹھ کر بھارت کے خلاف سازش کر رہے تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ شخص پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہو سکتا ہے۔

حکومت نے یہ فیصلہ آپریشن سندور کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بیچ کیا ہے۔ 6-7 مئی کی درمیانی رات کو، بھارتی فوج نے پاکستان پر فضائی حملے کیے اور انہیں تباہ کر دیا۔

اس سے پہلے وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ ہندوستان کی جانب سے اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان قابل اعتبار طور پر دہشت گردی کی حمایت بند نہیں کرتا۔

پی او کے کے معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کا یہ دیرینہ موقف رہا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق کسی بھی مسئلے کو دونوں طرف سے دو طرفہ طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اب صرف پی او کے پر بات چیت ہوگی اور پاکستان کو غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی بھارتی خطے کو خالی کرنا ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button