کالمزسید عاطف ندیم

بھارت، اسرائیل اور امریکہ کی پاکستانی فضائیہ کے خلاف خوفناک سازش!….سید عاطف ندیم-پاکستان

ہمیں 1965 سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے 65 کی جنگ میں کامیاب ڈیفیینس کے بعد ہم اوور کانفیڈینس ہوگئے تھے

ابھی میں بھارت میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے ترجمان ایک یوٹیوب چینل کی ویڈیو دیکھ رہا تھا، جہاں وہ آنے والے وقت کی منصوبہ بندی پر گفتگو کر رہے تھے۔ اس سے پہلے کہ میں اُن کے مکروہ منصوبوں پر بات کروں، ایک حقیقت آپ کو واضح بتا دینا چاہتا ہوں: بھارت ایک انتہائی مکار، چالاک اور موقع پرست دشمن ہے۔
یہ صرف میری ذاتی رائے نہیں بلکہ میں پچھلے پانچ سات سال سے ان کے میڈیا، بیانات، اور تھنک ٹینکس کو باریکی سے دیکھتا آ رہا ہوں۔ میں ان کی ذہنیت اور نفسیات سے اب کافی حد تک واقف ہو چکا ہوں۔
کچھ لوگ خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ بھارت ڈر گیا ہے، اب حملہ نہیں کرے گا، یا ہمت نہیں کرے گا۔ میں وثوق سے کہتا ہوں — یہ باتیں محض وقتی خوشی ہیں۔ بھارت اگلے چار سے پانچ سال میں پھر ضرور آئے گا، اور اس بار پہلے سے زیادہ تیاری کے ساتھ۔ وہ ابھی بیٹھ کر دوبارہ بھرپور حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ہمیں 1965 سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے 65 کی جنگ میں کامیاب ڈیفیینس کے بعد ہم اوور کانفیڈینس ہوگئے تھے اور بھارت مسلسل تیاری کرتا رہا 65 کا بدلہ لینے کی اور محض صرف 6 سال بعد اور تیس پینتیس فیصد علیحدگی کی حامل بنگالی قوم پرست لوگوں کے زور پر ہمارا مشرقی بازو کاٹ دیا گیا تھا۔
صرف 6 سال کے اندر یہ سب ہوگیا۔
پاکستان میں موجود نام نہاد قوم پرستوں کو ہر محاذ پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے ، بحرحال جنگی میدان میں پاکستانی فضائیہ ان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے
اس وقت ان کی ڈسکشن کا محور ہے:
"پاکستان کی سب سے بڑی طاقت فضائیہ ہے، اور ہمیں اُسے ختم کرنا ہوگا۔”ان کے الفاظ ہیں: جیسے اسرائیل نے عرب ممالک کی فضائیہ کو مکمل تباہ کر دیا تھا، ویسا ہی کام پاکستان کے ساتھ کیا جائے۔ اسرائیل، بھارت، اور امریکہ — یہ تینوں مل کر ایک منصوبہ تشکیل دے رہے ہیں کہ پاکستانی فضائیہ کو ایسی ضرب لگائی جائے کہ وہ کبھی دوبارہ اٹھ نہ سکے۔یہ ڈسکشن محض باتیں نہیں بلکہ عملی منصوبہ بندی کی بنیاد ہے۔
ممکنہ طریقہ کار جس پر ڈسکشن ہورہی ہے
اچانک حملہ، سٹیلائیٹ سے جائزہ لیا جائے گا اور جب پاکستانی جہاز زمین پر کھڑے ہوں اور اُڑان بھرنے کا موقع ہی نہ ملے۔ تو اس سے پہلے پہلے تمام جہاز بھرموس میزائلوں سے ایک ہی وار میں چند سیکنڈز میں تباہ کر دیے جائیں.بقول ان کے سیز فائر کی خلاف ورزی پر امریکہ صرف مذمت کرے گا، پوچھ گچھ نہیں، کیونکہ یہ سب ایک منصوبہ کے تحت ہوگا اور امریکہ کی خاموش تائید اس میں شامل ہوگی ۔بظاہر امن ہو گا، لیکن اندر سے سب تیاری مکمل ہو چکی ہو گی۔خدانخواستہ ہماری غفلت، ہمارے طیارے، ہمارے ایئر بیس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
پاکستانی بحریہ اور گوادر کے خلاف اگلا مرحلہ
فضائیہ کے بعد ان کی توجہ پاکستان کی بحری طاقت کی جانب ہے۔وہ گوادر کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ ان کی پلاننگ یہ ہے:
بلوچستان میں شدید انتشار پھیلا دیا جائے
بی ایل اے (بلوچ لبریشن آرمی) کو اسلحہ، پیسہ اور ہر طرح کی مدد کی جائے اور آرمی و عوام پر اس سے حملے کروائے جائیں گے.ٹی ٹی پی (تحریکِ طالبان پاکستان) کو بھی فعال کیا جائے گا.گوادر پر قبضہ کر کے بلوچستان کو پاکستان سے الگ کیا جائے.یہ سب باتیں وہ کھلے عام یوٹیوب پر کر رہے ہیں۔ اور جب پاکستان کوئی ثبوت پیش کرے، تو وہ کہتے ہیں:
"ہمارے ہاں تو جمہوریت ہے، ہر کوئی کچھ بھی بول سکتا ہے!”
اب وقت ہے کہ پاکستان کی حکومت، اسٹیبلشمنٹ، اور عسکری قیادت ان سازشوں کو سنجیدہ لے۔پاکستانی فضائیہ ہمارا فخر ہے — لیکن وہ اس وقت مکمل طور پر دشمن کے نشانے پر ہے۔ہمارا بحری دفاع، ہماری زمینی سرحدیں، اور ہماری داخلی سلامتی — ہر چیز اب ایک پہلے سے بڑے خطرے میں ہے۔یہ دشمن زخمی ناگ کی طرح ہے — جو کچھ دیر کے لیے پیچھے ہٹا ہے، لیکن زہر سے بھرا ہوا پھر حملہ کرنے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔اس بار کا حملہ پہلے سے زیادہ زہریلا، منظم اور خطرناک ہو گا۔
خدارا!
ہمیں متحد ہونا ہو گا، بیدار ہونا ہو گا، اور ہر شعبے میں مکمل تیاری رکھنی ہو گی۔ان کا آئیڈیل ہر لحاظ سے اس وقت اسرائیل ہے اور اسرائیل مکمل طور پر ان کے ساتھ ہوگا اس منصوبے میں. اسرائیل کی مکمل حمایت اسے ہر معاملے میں دستیاب ہے.

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button