پاکستان پریس ریلیز

دھمکیوں کے برعکس، بھارت نے دریائے جہلم میں زیادہ پانی چھوڑ دیا ،پاکستان کے لیے ممکنہ سیلابی صورتحال کا خدشہ

"یہ ایک تضاد ہے کہ بھارت ایک طرف پانی بند کرنے کی بات کرتا ہے اور دوسری جانب اچانک بڑی مقدار میں پانی چھوڑ دیتا ہے

(سیدعاطف ندیم-پاکستان): ایک جانب بھارت کی جانب سے پاکستان کے لیے دریائے جہلم کا پانی بند کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، وہیں 24 اپریل 2025 کو حیران کن طور پر بھارتی حدود سے دریائے جہلم میں پانی کا غیر معمولی بہاؤ پاکستان میں داخل ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عمل "پانی بند کرنے” کے دعووں کے بالکل برعکس ہے اور ممکنہ طور پر پاکستان کے لیے سیلابی خطرات بھی پیدا کر سکتا ہے۔
حکام کے مطابق، دریائے جہلم میں پانی کی سطح اچانک بلند ہونے کے بعد آزاد کشمیر اور پنجاب کے بعض نشیبی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (WAPDA) کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی کی مقدار معمول سے کہیں زیادہ ہے، جس کی وجہ سے منگلا ڈیم میں پانی کی آمد میں بھی تیزی آئی ہے۔
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے آبی امور کے ماہرین نے کہا:”یہ ایک تضاد ہے کہ بھارت ایک طرف پانی بند کرنے کی بات کرتا ہے اور دوسری جانب اچانک بڑی مقدار میں پانی چھوڑ دیتا ہے، جو خود ایک خطرناک آبی حکمت عملی سمجھی جاتی ہے۔”
پاکستانی دفتر خارجہ اور آبی حکام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور بھارت سے وضاحت طلب کرنے پر غور کر رہے ہیں کہ یہ پانی چھوڑنا معمول کا عمل تھا یا کسی اور مقصد کے تحت کیا گیا۔
یاد رہے کہ بھارت نے ماضی میں بارہا سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے دریاؤں پر کنٹرول کی بات کی، لیکن بین الاقوامی معاہدوں اور ماحولیاتی زمینی حقائق کے باعث ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button