پاکستان پریس ریلیز

رائے ونڈ-کوٹ رادھا کشن روڈ پر حادثات کی بھرمار — عوام کی دہائی، ڈبل روڈ بنانے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا

31 مئی 2025 تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق اس سڑک پر 378 ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں 74 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں

رائے ونڈ (نمائندہ خصوصی)
رواں سال رائے ونڈ سے کوٹ رادھا کشن تک جاتی "چھانگا مانگا روڈ” پر ہونے والے حادثات کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ 31 مئی 2025 تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق اس سڑک پر 378 ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے جن میں 74 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ سڑک کی موجودہ حالت نہ صرف ناقص ہے بلکہ شہریوں کی جانوں کے لیے ایک کھلا خطرہ بھی بن چکی ہے۔
روزانہ 8640 گاڑیاں، سالانہ 31 لاکھ سے زائد گزرنے والی گاڑیاں
چھانگا مانگا روڈ پر ٹریفک کا بھاؤ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق روزانہ تقریباً 8640 گاڑیاں — جن میں کاریں، رکشے، موٹر سائیکلیں، فیکٹری ورکرز کی بسیں، اور ہیوی لوڈ ٹرک و کنٹینرز شامل ہیں — اس سڑک سے گزرتی ہیں۔ سالانہ یہ تعداد 31 لاکھ 53 ہزار 600 سے بھی تجاوز کر جاتی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سڑک ایک مرکزی اور مصروف ترین راستہ بن چکی ہے۔

سڑک کی حالت: جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ، کھڈے اور سنگل روڈ
چھانگا مانگا روڈ کی موجودہ حالت انتہائی ابتر ہے۔ جگہ جگہ گہرے کھڈے، سڑک کی ٹوٹ پھوٹ، اور ناقص نکاسی کا نظام حادثات کو دعوت دے رہا ہے۔ مزید برآں، سڑک کی سنگل کراسنگ اور تنگ گزرگاہ نے اسے اور بھی خطرناک بنا دیا ہے۔ ہیوی ٹریفک، جیسا کہ ڈمپرز، کنٹینرز اور بھاری بھرکم ٹرکوں کی آمدورفت نے صورتحال کو مزید دگرگوں کر دیا ہے۔

غیر ذمہ دار ڈرائیونگ اور قوانین کی خلاف ورزی
ٹریفک حادثات کی ایک بڑی وجہ بغیر لائسنس، کم عمر اور تیز رفتار ڈرائیونگ ہے۔ فیکٹری بسیں اکثر اوقات مقررہ رفتار سے زیادہ دوڑتی نظر آتی ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت کے باعث ایسے ڈرائیوروں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔
عوامی مطالبہ: ڈبل روڈ بنائی جائے
علاقہ مکین، فیکٹری مزدور، طلباء، اور ٹرانسپورٹرز یک زبان ہو کر حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ چھانگا مانگا روڈ کو فوری طور پر ڈبل کیا جائے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس مطالبے کو بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ "ہر شہری کی آواز، ڈبل روڈ ہماری نیاز” جیسے نعرے اب مقامی سیاست کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔
حکمرانوں سے اپیل
یہ وقت ہے کہ اربابِ اختیار عوام کی آواز کو سنیں۔ عوامی فلاح، جانوں کے تحفظ، اور ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ ڈبل روڈ کا قیام نہ صرف حادثات میں کمی لائے گا بلکہ علاقے کی معاشی ترقی کا بھی ضامن بنے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button