
ایک اور جاسوس: اوڈیشہ کی یوٹیوبر پر بھی جاسوسی کا الزام، پہلگام حملے سے پہلے پاکستان گئی تھی
اوڈیشہ پولیس یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف مبینہ طور پر پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے مقدمے میں یوٹیوبر کے کردار کی تحقیقات کررہی ہے۔
پوری، اوڈیشہ: بھارت کی جنوبی ریاست اوڈیشہ کی پولیس پاکستان کے لیے جاسوسی کے معاملے میں پوری میں مقیم یوٹیوبر کے ممکنہ کردار کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ تحقیقات اس وقت شروع کی گئی جب جیوتی ملہوترا، جو ہریانہ کے حصار سے تعلق رکھتی ہیں، "Travel With Jio” نامی یوٹیوب چینل چلاتی ہیں، جو مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کو حساس معلومات فراہم کر رہی تھیں۔

پوری کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ونیت اگروال نے اتوار کو میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو پتہ چلا ہے کہ ملہوترا ستمبر 2024 میں پوری آئی تھی اور ساحلی شہر کی ایک مقامی خاتون سے رابطے میں آئی تھی، جو یوٹیوبر بھی ہے۔ اگروال نے کہا، "ہم اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ جیوتی ملہوترا پچھلے سال پوری آئی تھیں۔ ہم تصدیق کے بعد ہی اس بارے میں مزید معلومات دے سکیں گے۔”

یوٹیوبر جیوتی ملہوترا
جیوتی ملہوترا کے یوٹیوب چینل پر 3.77 لاکھ سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 1.33 لاکھ فالوورز ہیں۔ اس پر الزام ہے کہ وہ دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کرنے والی پاکستانی ملازمہ سے رابطے میں تھی۔ 13 مئی کو، ہندوستان نے پاکستانی اہلکار کو جاسوسی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ملک بدر کر دیا۔

پوری کیا کرنے گئی تھی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا
کیا پوری کی یوٹیوبر بھی پاکستانی جاسوس ہے؟
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پوری کی خاتون نے ملہوترا کے ساتھ خفیہ معلومات شیئر کی ہیں، ایس پی اگروال نے کہا، "ہریانہ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ہم انہیں ضروری مدد فراہم کر رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اڈیشہ پولیس مختلف مرکزی ایجنسیوں اور ہریانہ پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے اور فیلڈ کی تصدیق کے بعد میڈیا کے ساتھ تفصیلات شیئر کرے گی۔ واضح رہے کہ کیس کی تحقیقات کرنے والی اوڈیشہ پولیس نے پوری میں مقیم یوٹیوبر کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی ہے۔
پوری میں مقیم یوٹیوبر سے پوچھ گچھ
پوری میں مقیم یوٹیوبر کے والد نے کہا کہ پولیس نے ہفتہ کو ان کی بیٹی سے پوچھ گچھ کی اور کچھ معلومات طلب کیں۔ پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم تفتیش کے لیے پوری میں خاتون کے گھر پہنچی۔
انہوں نے کہا، "میری بیٹی جیوتی ملہوترا کے رابطے میں آئی کیونکہ دونوں یوٹیوبرز ہیں۔ ملہوترا ان کی دوستی کے بعد پوری آئی۔ چونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، اس لیے مناسب تفتیش ہونی چاہیے۔ ہم پولیس کے ساتھ تعاون کریں گے۔”
اوڈیشہ کی یوٹیوبر بھی گئی تھی پاکستان
انہوں نے یہ بھی کہا، "میری بیٹی تین یا چار ماہ قبل پاکستان میں کرتارپور یاترا کے لیے ملہوترا کے ساتھ نہیں بلکہ ایک اور دوست کے ساتھ گئی تھی۔ میری بیٹی کا کسی ملک مخالف سرگرمیوں میں کوئی کردار نہیں ہے اور وہ ملہوترا کی مبینہ جاسوسی کے بارے میں نہیں جانتی تھی۔”
جیوتی ملہوترا سے صرف یوٹیوب والی دوستی
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں پوری سے تعلق رکھنے والی خاتون نے کہا کہ "جیوتی میری صرف ایک دوست تھی اور میں یوٹیوب کے ذریعہ اس سے رابطے میں آئی تھی۔ مجھے اس پر لگائے گئے کسی بھی الزامات کا علم نہیں تھا۔ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ وہ دشمن پاکستان کے لیے جاسوسی کر رہی ہے تو میں اس کے ساتھ رابطے میں نہ ہوتی۔” انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ پر لکھا، ’’اگر کوئی تفتیشی ایجنسی مجھ سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے تو میں مکمل تعاون کروں گی۔‘‘