
پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ نشست، سہ فریقی تعاون پر اتفاق
ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ سہ فریقی وزرائے خارجہ کا چھٹا اجلاس جلد از جلد باہمی سہولت کی بنیاد پر طے شدہ تاریخ پر کابل میں منعقد کیا جائے گا۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی 21 مئی 2025 کو بیجنگ میں غیر رسمی سہ فریقی ملاقات کے موقعے پر (وزارت خارجہ ایکس اکاؤنٹ)
پاکستانی، چینی اور افغان وزرائے خارجہ نے بدھ کو بیجنگ میں ہونے والی غیر رسمی سہ فریقی ملاقات میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ’سہ فریقی تعاون کو علاقائی سلامتی اور اقتصادی روابط کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کیا۔‘
بیان کے مطابق: ’فریقین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کو مزید گہرا کرنے اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔‘
وزرائے خارجہ نے ’دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم اور خطے میں استحکام اور ترقی کے فروغ کے عزم کو دہرایا۔‘
یہ بھی طے پایا کہ سہ فریقی وزرائے خارجہ کا چھٹا اجلاس جلد از جلد باہمی سہولت کی بنیاد پر طے شدہ تاریخ پر کابل میں منعقد کیا جائے گا۔
بعدازاں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بیجنگ میں افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سے علیحدہ ملاقات کی، جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت، سفارتی تعاون اور تجارت پر بات کی گئی۔
دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزرائے خارجہ نے تجارت، ٹرانزٹ، رابطوں اور سکیورٹی کے شعبوں سمیت باہمی دلسچسپی کے شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان سے تعلقات کو تعاون اور اشتراک کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کے خواہاں: چین
اس سے قبل چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے منگل کو بیجنگ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین پاکستان کو ایک فولادی دوست اور ہمہ وقت سٹریٹجک پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے اور دو طرفہ تعلقات کو تعاون اور اشتراک کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کا خواہاں ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورہ چین کے دوران اپنے ہم منصب وانگ ای سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات پاکستان اور چین کی روایتی دوستی کی گرم جوشی اور خلوص سے بھرپور ماحول میں ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیا کی موجودہ صورت حال، دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور کثیرالملکی فورمز پر تعاون سمیت وسیع تر موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اپنے دفاع کے حق کے تحفظ میں چینی حکومت اور عوام کی ثابت قدم حمایت کو سراہا۔
انہوں نے چین کے بنیادی مسائل پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے عوام کی خواہشات اور قیادت کے وژن کے مطابق ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید گہرا کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے جموں و کشمیر کے تنازعے کے حل کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق، خطے میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے ہم منصب کی بیجنگ آمد پر خیر مقدم کیا اور پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں اس کے پختہ موقف کو سراہا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین علاقائی امن، ترقی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین، بطور فولادی بھائی، ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری، سالمیت اور ترقی کی راہ کی حمایت کرتا رہے گا۔
دونوں فریقین نے پاکستان اور چین کے تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور دو طرفہ روابط کے مثبت رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، صنعتی ترقی اور دیگر اہم شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں فریقین نے علاقائی رابطے اور اقتصادی ترقی کے لیے سی پیک کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک فیز-ٹو کی مستحکم پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے سی پیک منصوبوں میں تیسرے فریق کی شمولیت کے نئے امکانات کو بھی اجاگر کیا، جو باہمی فائدے پر مبنی تعاون کے نئے دروازے کھول سکتے ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ تمام سطحوں پر، بشمول کثیرالملکی فورمز، قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھیں گے تاکہ خطے اور اس سے آگے امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے اپنے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھایا جا سکے۔