
سی سی ڈی کی کارکردگی کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس، جرائم کے خلاف نئی حکمت عملی، بہترین کارکردگی پر افسران کیلئے انعامات
اشتہاری مجرمان کی فوری گرفتاری بلکہ اُن کے خلاف مقدمات کی چالاننگ اور عدالتوں سے سزاؤں کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے
(سید عاطف ندیم-پاکستان): سنٹرل پولیس آفس لاہور میں انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت ایک اہم اور اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں کرائم کرائمز ڈائریکٹوریٹ (CCD) ملتان اور ساہیوال ریجنز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے ملتان اور ساہیوال کے ریجنل پولیس آفیسرز (RPOs)، ضلعی پولیس افسران (DPOs)، ریجنل آفیسرز (ROs) اور ڈسٹرکٹ آفیسرز (DOs) نے شرکت کی۔
اجلاس میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اقدامات کا عزم
آئی جی پنجاب نے اجلاس کے دوران کہا کہ سی سی ڈی (CCD) پنجاب کی بہترین انوسٹی گیشن ایجنسی ہے اور اسے نہ صرف اشتہاری مجرمان کی فوری گرفتاری بلکہ اُن کے خلاف مقدمات کی چالاننگ اور عدالتوں سے سزاؤں کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے سی سی ڈی حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اپنے اہداف کے حصول کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں۔
ملتان و ساہیوال ریجنز کی کارکردگی پر بریفنگ
سی سی ڈی ملتان اور ساہیوال کے ریجنل آفیسرز نے اجلاس میں اپنی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی اور حاصل کیے گئے اہداف کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سی سی ڈی کو سنگین نوعیت کے مقدمات میں مطلوب اشتہاری مجرمان کی تازہ فہرستیں فراہم کر دی گئی ہیں اور اُن کی گرفتاری کیلئے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب کا افسران کی کارکردگی پر اظہارِ اطمینان، انعامات کا اعلان
آئی جی پنجاب نے ساہیوال کے آر او ساجد کھوکھر، آر او خانیوال، ڈی او ساہیوال اور ڈی او اوکاڑہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کے لیے کیش ایوارڈ اور تعریفی لیٹرز دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کی حوصلہ افزائی اور اعترافِ کارکردگی ہی بہتر نتائج کی ضمانت ہے۔
نئے مالی سال کا بجٹ، وسائل کی فراہمی پر زور
ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ نے اجلاس کو بتایا کہ نئے مالی سال کے لیے سی سی ڈی کا بجٹ تشکیل دے دیا گیا ہے، جس کے تحت گاڑیوں کی خریداری بھی پائپ لائن میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرنیچر اور دیگر ضروری فکسچرز کی خریداری کے لیے تمام آر اوز کو فنڈز فراہم کر دیے گئے ہیں تاکہ دفاتر میں سہولیات بہتر بنائی جا سکیں۔
ڈیجیٹل ٹولز اور کوارڈینیشن پر خصوصی توجہ
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سی سی ڈی کے تمام ریجنل آفیسرز کو فوری طور پر لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا، تاکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے انویسٹی گیشن اور ڈیٹا شیئرنگ کے عمل کو مزید موثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ CCD اور ضلعی پولیس کے درمیان مثالی کوآرڈینیشن، ٹاسکنگ اور مشترکہ کوششوں سے ہی پنجاب کو جرائم سے پاک کیا جا سکتا ہے۔
مویشی چوری جیسے دیہی جرائم کے خاتمے پر زور
آئی جی پنجاب نے اجلاس میں خاص طور پر اوکاڑہ، پاکپتن اور ساہیوال جیسے دیہی علاقوں میں مویشی چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ اس لعنت کا مکمل طور پر خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی عوام کا تحفظ اور اُن کے معاشی ذرائع کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔
احتساب اور کارکردگی کا جائزہ مستقل بنیادوں پر ہوگا
آئی جی پنجاب نے واضح کیا کہ سی سی ڈی کو دیئے گئے اہداف کے تحت کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا، اور کارکردگی میں کوتاہی یا غفلت برتنے والوں کا احتساب بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کی کامیابی صرف گرفتاریوں میں نہیں، بلکہ انصاف کی فراہمی اور مجرمان کو قرار واقعی سزا دلانے میں ہے۔
اعلیٰ افسران کی موجودگی
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی آپریشنز وقاص نذیر، ڈی آئی جی سی سی ڈی وقاص الحسن، ڈی آئی جی عمر فاروق سلامت اور اے آئی جی ایڈمن اسد اعجاز ملہی بھی موجود تھے، جنہوں نے مختلف نکات پر اپنی رائے دی اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی۔