پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان نیوی کی بحرین میں بین الاقوامی میری ٹائم سیکیورٹی کانفرنس 2025 میں نمایاں شرکت

پاک بحریہ کی شرکت کو عالمی سطح پر سراہا گیا، خاص طور پر ان کی حالیہ آپریشنل کامیابیوں، انسدادِ اسمگلنگ کوششوں، اور ہائی سی پٹرولنگ کی بدولت۔

(سید عاطف ندیم-پاکستان):‌ پاکستان بحریہ نے بحرین میں 12 سے 14 مئی 2025 کے دوران منعقد ہونے والی سالانہ میری ٹائم سیکیورٹی کانفرنس میں بھرپور شرکت کی۔ یہ عالمی سطح کی کانفرنس کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (CMF) کے زیر اہتمام ہر سال منعقد ہوتی ہے، جس کا مقصد سمندری سلامتی، تعاون، اور خطے میں استحکام کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان نیوی کی نمائندگی کمانڈر کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 (CCTF-151)، کموڈور سہیل احمد اعظمی نے کی۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے 46 شراکت دار ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی، جنہوں نے بحرِ ہند اور خلیج میں میری ٹائم سیکیورٹی کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل پر تفصیلی گفتگو کی۔

سی ایم ایف کانفرنس: تعاون اور تحفظ کا عالمی پلیٹ فارم

کمبائنڈ میری ٹائم فورسز ایک کثیرالملکی بحری اتحاد ہے جس کا مقصد بین الاقوامی سمندری تجارتی راستوں کو محفوظ بنانا، قزاقی، دہشت گردی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کرنا ہے۔ CTF-151 خاص طور پر انسدادِ قزاقی آپریشنز پر توجہ دیتا ہے، اور پاکستان اس فورس کی متعدد بار قیادت کر چکا ہے، جو پاک بحریہ کی اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔

پاکستان کا فعال کردار اور عالمی سراہنا

کانفرنس کے مختلف سیشنز میں کموڈور سہیل احمد اعظمی نے پاک بحریہ کی جانب سے خطے میں امن، استحکام اور آزاد جہاز رانی کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو نمایاں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:

"پاکستان ایک ذمے دار بحری قوت ہے جو بین الاقوامی بحری قوانین اور سیکیورٹی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے بحر ہند اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔”

پاک بحریہ کی شرکت کو عالمی سطح پر سراہا گیا، خاص طور پر ان کی حالیہ آپریشنل کامیابیوں، انسدادِ اسمگلنگ کوششوں، اور ہائی سی پٹرولنگ کی بدولت۔

علاقائی امن کے لیے پاکستان کی وابستگی

اس کانفرنس میں پاک بحریہ کی موجودگی نہ صرف ایک سفارتی کامیابی ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی میری ٹائم سیکیورٹی ڈھانچے کا ایک متحرک اور قابل اعتماد حصہ ہے۔ کانفرنس کے دوران تمام شرکاء نے معلومات کے تبادلے، مشترکہ مشقوں، اور رابطوں کے فروغ پر زور دیا، جس میں پاکستان کی بھرپور شرکت کو انتہائی مثبت انداز میں دیکھا گیا۔

مشترکہ اعلامیہ اور مستقبل کا لائحہ عمل

کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں سمندری سلامتی کو لاحق خطرات، بالخصوص قزاقی، غیر قانونی اسمگلنگ، انسانی اسمگلنگ اور دہشت گردی جیسے مسائل کے خلاف عالمی تعاون کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا گیا۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ تمام رکن ممالک باہمی تعاون اور انٹیلیجنس شیئرنگ کو فروغ دیں گے تاکہ بین الاقوامی بحری تجارتی راستے محفوظ رہیں۔


اختتامی کلمات

پاکستان نیوی کی اس بین الاقوامی فورم پر شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان خطے میں امن، ترقی اور میری ٹائم سیکیورٹی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ موجودہ جغرافیائی حالات میں، ایسی کانفرنسز نہ صرف سیکیورٹی کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ پاکستان جیسے ممالک کے عالمی تشخص کو بھی مستحکم کرتی ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button