بین الاقوامی

ٹرمپ نے جنوبی افریقی صدر کو جھوٹی تصویر دکھا دی …. ماجرا کیا ہے؟

جنوبی افریقا میں سفید فام شہریوں کے قتلِ عام کے ثبوت کے طور پر پیش کی جا رہی ہے

(سید مدثر احمد-امریکا): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا کے ساتھ اپنی متنازع ملاقات کے دوران روئٹرز کی ایک وڈیو کا اسکرین شاٹ پیش کیا، جسے جمہوریہ کانگو میں فلمایا گیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ جنوبی افریقا میں سفید فام شہریوں کے قتلِ عام کے ثبوت کے طور پر پیش کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ہونے والی اس ہنگامہ خیز ملاقات کے دوران ایک پرنٹ شدہ مضمون کو بلند کرتے ہوئے کہا، جس کے ساتھ وہ تصویر بھی شامل تھی "یہ سب سفید فام کسان ہیں جنھیں دفن کیا جا رہا ہے۔”

کانگو میں لاشوں کے تھیلے

تاہم حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ وڈیو، جو تین فروری کو نشر ہوئی تھی، کانگو کے شہر گوما میں امدادی کارکنوں کو لاشوں کے تھیلے اٹھاتے ہوئے دکھاتی ہے، جیسا کہ روئٹرز نے وضاحت کی۔ یہ تصویر ان مناظر سے لی گئی تھی جو ایجنسی نے روانڈا کی حمایت یافتہ 23 مارچ کی باغی تحریک کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد جاری کیے تھے۔

اسی ملاقات کے دوران، جسے ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا، ٹرمپ نے ایک اور وڈیو بھی دکھائی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی افریقا میں سفید فام کسانوں کے خلاف نسل کشی کے ثبوت پیش کرتی ہے۔

اس کے بعد انھوں نے چند مضامین کی پرنٹ شدہ نقول دکھائیں اور کہا "موت، موت، موت، خوف ناک موت” … یہ وہ الفاظ تھے جن سے وہ ان خبروں کو بیان کر رہے تھے جن کے مطابق جنوبی افریقا میں سفید فام شہریوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ اور رامافوسا کے درمیان اتفاق

اگرچہ یہ ملاقات متنازع رہی، اور بہت سے لوگوں کو امریکی صدر کی فروری میں یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی تلخ ملاقات یاد دلا گئی، تاہم ٹرمپ اور رامافوسا نے واشنگٹن میں ہونے والی بات چیت کے دوران دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق کیا۔

جنوبی افریقا کے ایوان صدارت نے جمعرات کے روز ایک بیان میں اعلان کیا کہ رامافوسا کا امریکا کا دورہ، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا تھا، کامیاب رہا۔ بیان میں بتایا گیا کہ دونوں صدور نے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، باہمی فائدہ مند سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے، اور ٹیکنالوجی کے تبادلے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

صدر سیریل رامابوسا وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ساتھ  (روئٹرز)
صدر سیریل رامابوسا وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ساتھ (روئٹرز)

واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے، خاص طور پر جب واشنگٹن نے پریٹوریا پر سفید فام افراد کے خلاف پالیسی اپنانے کا الزام لگایا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقا میں زرعی زمین کی ملکیت کا نظام اب بھی ایک حساس مسئلہ ہے، کیوں کہ نسل پرستی کے دور کے خاتمے کے تیس برس بعد بھی ستر فی صد سے زائد تجارتی فارم اقلیت میں شامل سفید فام افراد کی ملکیت میں ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button