
بھارتی دستوں نے سرحد پار کرنے والے پاکستانی کو گولی مار دی
اس پر سکیورٹی اہلکاروں نے اسے رکنے کے لیے کہا مگر جب اس نے مبینہ طور پر ایسا نہ کیا، تو بی ایس ایف کے دستوں نے اس پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔
اس پر سکیورٹی اہلکاروں نے اسے رکنے کے لیے کہا مگر جب اس نے مبینہ طور پر ایسا نہ کیا، تو بی ایس ایف کے دستوں نے اس پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔
یہ واقعہ ریاست راجستھان میں سرحد پر پیش آیا
انڈین بارڈر سکیورٹی فورس کے مطابق یہ واقعہ جمعہ 23 مئی کی شام ریاست راجستھان کے ضلع بناس کنٹھا میں پیش آیا۔ بی ایس ایف کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ”یہ شخص پاکستان سے بھارتی علاقے میں در اندازی کا مرتکب ہوا تھا۔ جب اسے فوراﹰ رک جانے کے لیے کہا گیا، تو بھی وہ مسلسل آگے بڑھتا رہا۔ اس پر اس شخص پر فائرنگ شروع کر دی گئی۔‘‘
بیان کے مطابق، ”یہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔‘‘ بعد ازاں بی ایس ایف نے اس شخص کی جو تصویر جاری کی، اس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ زمین پر ایک ایسے شخص کی لاش پڑی تھی، جس کے بال کافی حد تک سفید تھے۔
پاکستان کی طرف سے اس واقعے پر آخری خبریں ملنے تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی
پاکستان اور بھارت کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا، جب دونوں حریف ہمسایہ ممالک کے مابین حالیہ چار روزہ مسلح تصادم کے بعد ہونے والی جنگ بندی کو ابھی قریب دو ہفتے ہی ہوئے ہیں۔
اس مختصر پاک بھارت جنگ میں دونوں ممالک میں 70 سے زائد افراد مارے گئے تھے اور اطراف نے ایک دوسرے کے خلاف فضائی حملوں اور جنگی ڈرونز کے ساتھ ساتھ میزائلوں اور زمینی توپ خانے کا استعمال بھی کیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے مابین اس عسکری تصادم کی وجہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام کے علاقے میں 22 اپریل کو کیا جانے والا وہ خونریز حملہ بنا تھا، جس میں مسلح عسکریت پسندوں کے حملے میں 26 بھارتی سیاح مارے گئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان یہ گزشتہ چند عشروں کے دوران ہونے والا سب سے ہلاکت خیز فوجی تصادم تھا۔
نئی دہلی حکومت نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان عسکریت پسندوں کی حمایت کرتا ہے، جنہوں نے یہ حملہ کیا تھا۔ اس کے برعکس پاکستان کی طرف سے ایسے تمام بھارتی الزامات کی تردید کی جاتی ہے۔