
شمالی پاکستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما سعد بن منور نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کر لی
سعد بن منور کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ ہیں جس نے 'امیجن نیپال' کے زیر اہتمام دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی ہے
(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان کے شمالی حصے سے تعلق رکھنے والے سعد بن منور نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کر لی ہے۔ 8848 میٹر اونچی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے بعد وہ پہلے پاکستانی بن گئے ہیں جن کا تعلق پاکستان کے شمالی حصے سے ہے۔ اس امر کا اظہار ان کی مہم کے منتظم نے ہفتہ کے روز کیا ہے۔
سعد بن منور کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ ہیں جس نے ‘امیجن نیپال’ کے زیر اہتمام دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی ہے۔ اس سلسلے میں ‘ایورسٹ نارتھ مہم’ کے تحت یہ چوٹی سر کی گئی ہے۔
خیال رہے شمالی سمت سے ماؤنٹ ایورسٹ کا راستہ تبت سے شروع ہوتا ہے۔ یہ نیپال کے راستے سے مختلف ہے اور کوہ پیما اس راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس راستے کے ذریعے ماؤںٹ ایورسٹ سر کرنے والے سعد بن منور پاکستان کے شمال سے تعلق رکھنے والے پہلے پاکستانی کو پیما بن گئے ہیں۔
مہم کے منتظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘فیس بک’ پر کی گئی پوسٹ میں لکھا ہے ‘کوہ پیماؤں میں سعد بن منور، جسٹن مور واکر، داوا گیلجے شیرپا، انگ منگما شیرپا ، سونم تاشی شیرپا ، نگیما دورجی شیرپا ، لکپا تینزنگ شیرپا ، داوا کامی شیرپا اور تھپٹن ٹاپچن شیرپا شامل تھے۔
کوہ پیما سعد بن منور پاکستان کی ایڈوینچر کمیونٹی کا بھی حصہ ہیں۔ وہ اسے قبل 6961 میٹر اونچی چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔
‘الپائن کلب آف پاکستان’ نے اس سلسلے میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سعد بن منور کی یہ کامیابی پاکستان کی کوہ پیما برادری اور پاکستان کے لیے قابل فخر ہے۔
یاد رہے رواں ہفتے کے شروع میں پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا سر کی ہے۔ اس چوٹی کی اونچائی 8586 میٹر ہے۔ جس کے بعد وہ 8000 میٹر سے زیادہ اونچائی کی حامل 14 میں سے 12 چوٹیوں کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیں۔ 14 چوٹیوں کو مکمل سر کر لینے کے بعد وہ ان 17 خواتین میں شامل ہوجائیں گی جنہوں نے 8000 میٹر سے زائد اونچائی کی تمام 14 چوٹیوں کو سر کیا ہے۔