
لالو یادو نے بڑے بیٹے تیج پرتاپ کو آر جے ڈی سے نکال دیا
تیج کے سوشل میڈیا پر لڑکی کے ساتھ تعلقات میں رہنے سے متعلق پوسٹ کرنے کے بعد انہیں آر جے ڈی سے نکال دیا گیا۔
پٹنہ: لالو یادو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ تیج پرتاپ یادو کو پارٹی اور خاندان سے بے دخل کردیا گیا۔ لالو یادو نے ایکس پوسٹ میں اس بات کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ "تیج پرتاپ ہمارے اقدار کے مطابق نہیں، ذاتی زندگی میں اخلاقی اقدار کو نظر انداز کرنا سماجی انصاف کے لیے ہماری اجتماعی جدوجہد کو کمزور کرتا ہے۔ بڑے بیٹے کی غیراخلاقی سرگرمیاں اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہمارے خاندانی اقدار کے مطابق نہیں ہے۔”
لالو نے پوسٹ کیا کہ "ان حالات کے پیش نظر میں تیج کو پارٹی اور خاندان سے بے دخل کررہا ہوں۔ اب سے ان کا پارٹی اور خاندان سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں رہے گا۔ انہیں 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ وہ اپنی ذاتی زندگی کے اچھے برے اور خوبیوں و خامیوں کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”
آر جے ڈی چیف نے کہا کہ جس کے ساتھ بھی تعلقات ہیں وہ اپنی صوابدید پر فیصلہ کریں۔ میں ہمیشہ عوامی زندگی میں اقدار کا حامی رہا ہوں۔ خاندان کے فرمانبردار افراد نے عوامی زندگی میں اس خیال کو اپنایا اور اس پر عمل کیا۔
دراصل، گذشتہ ہفتہ کو تیج پرتاپ یادو کے فیس بک اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ کی گئی تھی، جس میں تیج پرتاپ یادو نے اپنی 12 سال پرانی دوست انوشکا یادو کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کی تھی۔ اس کے علاوہ ان کی سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ انوشکا یادیو سے محبت کرتے ہیں۔
تاہم، تیج پرتاپ یادو نے رات 11 بجے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ ’ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔ انہیں اور ان کے خاندان والوں کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ اس پر AI سے تیار کردہ تصویر شیئر کی گئی ہے جو کہ جعلی ہے۔ میں اپنے خیر خواہوں اور پیروکاروں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہوشیار رہیں اور کسی بھی افواہ پر دھیان نہ دیں‘۔
اس طرح کی سرگرمی سے ریاست میں سیاست گرم ہوگئی اور مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی نے لالو کے خاندان پر سنگین الزامات لگائے۔ کہا کہ انسپکٹر بابو کی پوتی ایشوریہ (تیج پرتاپ کی بیوی) کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے۔ اس کا بدلہ آئندہ انتخابات میں لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ "جب تیج پرتاپ کسی کے ساتھ تعلقات میں تھے تو لالو خاندان کو ایک لڑکی کی زندگی برباد کرنے کا حق کس نے دیا؟ لالو خاندان کو اس کا جواب ملک کو دینا پڑے گا۔”
ادھر لالو یادو کی کارروائی کے بعد چھوٹے بیٹے و سابق ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے بھی بیان دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے واضح طور پر کہا کہ انہیں یہ پسند نہیں ہے اور نہ ہی وہ اسے برداشت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہار کے لوگوں کے لئے کام کرتے ہیں۔ ہم ان کی خوشیوں اور غم میں ان کے ساتھ ہیں۔ جہاں تک میرے بڑے بھائی کا تعلق ہے، سیاسی اور ذاتی زندگی الگ الگ ہیں۔ انہیں اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں فیصلے لینے کا حق ہے۔ راشٹریہ جنتا دل کے رہنما لالو یادو نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے اپنے جذبات کو واضح کیا ہے۔ ہمیں ایسی چیزیں پسند نہیں ہیں۔