صحت

ہندوستان میں کورونا کی نئی لہر، مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز — دہلی، کیرالہ اور مہاراشٹر سب سے زیادہ متاثر

ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا کیسز ریاست کیرالہ میں رپورٹ ہوئے ہیں جہاں اس وقت فعال مریضوں کی تعداد 430 ہو چکی ہے

نئی دہلی،(زلفی کار/ایجنسیاں): ہندوستان میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ملک بھر میں فعال مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، جس سے صحت عامہ کے حکام اور عوام میں ایک بار پھر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خاص طور پر دہلی، کیرالہ اور مہاراشٹر میں تیزی سے نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، جس کے بعد مختلف ریاستوں نے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

دہلی میں کورونا کے کیسز میں اضافہ

ملک کی دارالحکومت دہلی میں گزشتہ چند دنوں میں کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق دہلی میں اس وقت 104 فعال کیسز موجود ہیں، جب کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران 99 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی حکومت نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، خصوصاً ہجوم والی جگہوں سے گریز کرنے اور ماسک پہننے کی سختی سے تلقین کی ہے۔

کیرالہ سب سے زیادہ متاثرہ ریاست

ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا کیسز ریاست کیرالہ میں رپورٹ ہوئے ہیں جہاں اس وقت فعال مریضوں کی تعداد 430 ہو چکی ہے۔ کیرالہ کی حکومت نے ممکنہ طور پر اسکولوں، دفاتر اور عوامی مقامات پر SOPs (معیاری عملی طریقہ کار) کو دوبارہ نافذ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر، گجرات اور کرناٹک میں بھی صورتحال تشویشناک

کیرالہ کے بعد مہاراشٹر سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے جہاں 209 فعال کیسز ہیں۔ مہاراشٹر میں بھی ضلعی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں تاکہ ہسپتالوں کی تیاری اور ویکسی نیشن مہم پر نظر رکھی جا سکے۔
گجرات میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 76 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ریاست میں کل فعال کیسز کی تعداد 83 ہو گئی ہے۔ کرناٹک میں 34 نئے کیسز کے ساتھ کل 47 مریض زیر علاج ہیں۔

دیگر ریاستوں میں بھی پھیلاؤ

راجستھان اور مغربی بنگال میں بھی 11، 11 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ ہریانہ میں 8 نئے کیسز درج کیے گئے ہیں۔ پڈوچیری اور سکم میں کچھ مریضوں کی صحت یابی کی خوشخبری بھی سامنے آئی ہے۔ سکم میں اس وقت کوئی فعال مریض موجود نہیں ہے، جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقے: صورت حال قابو میں

انڈمان و نکوبار، آسام، بہار، چنڈی گڑھ اور دیگر مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فی الوقت کوئی فعال کیس موجود نہیں، تاہم حکام نے احتیاطی اقدامات کو جاری رکھنے کی تاکید کی ہے۔

محکمہ صحت کی ایڈوائزری

دہلی کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ایڈوائزری میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ:

  • ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں

  • ماسک کا استعمال جاری رکھیں

  • ہاتھ دھونے اور سینیٹائزر کے استعمال کو معمول بنائیں

  • بخار، کھانسی یا دیگر علامات کی صورت میں فوری طور پر قریبی مرکزِ صحت سے رجوع کریں

ماہرین کی رائے

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ موجودہ کورونا کی لہر 2020 یا 2021 جیسی شدت کی نہیں، تاہم اس کا بروقت سدباب نہ کیا گیا تو یہ صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ ویکسی نیشن بوسٹر پروگرام کو دوبارہ فعال کیا جائے اور ہسپتالوں میں کورونا وارڈز کو متحرک رکھا جائے۔


نتیجہ:
ہندوستان میں ایک بار پھر کورونا وائرس کی لہر سر اٹھا رہی ہے۔ اگرچہ فی الحال یہ پھیلاؤ محدود نوعیت کا ہے، لیکن تیزی سے بڑھتے کیسز تشویش کا باعث ہیں۔ حکومت اور صحت کے اداروں کی جانب سے مسلسل مانیٹرنگ اور ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ ملک کو ایک اور بڑے بحران سے محفوظ رکھا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button