
کوئٹہ میں بم دھماکے میں دو بھائی ہلاک، مستونگ میں تھانہ نذرِ آتش
کوئٹہ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور پولیس تھانہ ہنہ کی حدود میں سرہ غوڑگئی کلی منگلہ کے مقام پر ایک گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے میں نشانہ بنایا گیا
سید عاطف ندیم وائس آف جرمنی
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔ جبکہ مستونگ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے لیویز تھانے پر حملہ کر کے تھانے، املاک اور گاڑی کو نذرِ آتش کر دیا۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور پولیس تھانہ ہنہ کی حدود میں سرہ غوڑگئی کلی منگلہ کے مقام پر ایک گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار قبائلی رہنما سردار عبداللہ بازئی کے دو بیٹے عبدالسلام بازئی اور عبدالنافع بازئی ہلاک جبکہ سات افراد زخمی ہو گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نشانہ بننے والے افراد پہاڑی علاقے میں واقع اپنی کوئلہ کان پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے اور مشینری کو جلائے جانے کی اطلاع ملنے پر متاثرہ مقام کی طرف جا رہے تھے۔ راستے میں انہیں سڑک کنارے نصب بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں کالعدم مسلح تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ادھر کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ میں عسکریت پسندوں نے لیویز تھانہ ولی خان پر حملہ کیا۔ لیویز کنٹرول مستونگ کے مطابق مسلح افراد نے نہ صرف تھانے کو آگ لگا دی بلکہ ایک گاڑی، ریکارڈ اور دیگر املاک کو بھی نذرِ آتش کر دیا۔
ایف سی ذرائع کے مطابق ’حملے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز علاقے کی طرف روانہ کی گئیں۔ تاہم دہشت گرد، فورسز کے پہنچنے سے پہلے ہی فرار ہو گئے اور اپنا اسلحہ بھی چھوڑ گئے۔‘