
(مدثر احمد- امریکا): پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (Counter-Terrorism Committee – CTC) کے نائب صدر کے طور پر منتخب کر لیا گیا ہے، جو 2025 کے دوران عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں کی نگرانی اور رہنمائی کے اہم کردار میں فرائض انجام دے گا۔ یہ پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی دنیا بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کی کوششوں کی رہنمائی کرتی ہے، اور ان کے درمیان تعاون کو فروغ دیتی ہے۔ یہ کمیٹی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت انسداد دہشت گردی کے اقدامات موثر انداز میں نافذ ہوں، جن میں مالیاتی معاونت روکنے، دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے، اور عالمی سلامتی کے لیے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینا شامل ہیں۔
طالبان پر پابندیاں: پاکستان کی سربراہی میں 1988 کمیٹی
پاکستان نے سلامتی کونسل کی 1988 پابندیوں کی کمیٹی کی سربراہی بھی سنبھال لی ہے، جو خاص طور پر طالبان کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کی نگرانی کے لیے قائم کی گئی ہے۔ یہ کمیٹی طالبان، ان سے منسلک افراد اور اداروں پر اثاثے منجمد کرنے، سفری پابندیاں عائد کرنے اور ہتھیاروں کی فراہمی پر روک لگانے جیسے اقدامات پر عملدرآمد کراتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد افغانستان میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
ورکنگ گروپس میں مشترکہ قیادت
پاکستان کو دو غیر رسمی ورکنگ گروپس میں بھی مشترکہ قیادت سونپی گئی ہے۔ ان میں سے ایک گروپ دستاویزی اور طریقہ کار کے معاملات سے متعلق ہے، جبکہ دوسرا عمومی پابندیوں کے نفاذ سے متعلق معاملات کی نگرانی کرے گا۔ ان گروپس کے ذریعے پاکستان اقوام متحدہ کے نظام میں شفافیت، منصفانہ طریقہ کار اور بہتر نفاذ کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
بھارت کی سفارتی ناکامی
ذرائع کے مطابق، بھارت نے پاکستان کو ان اہم عہدوں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے متعدد سفارتی کوششیں کیں، تاہم اسے عالمی برادری کے سامنے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے کردار اور اس کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اسے اہم ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کیا، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کے میدان میں خدمات کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
پاکستان کا ردعمل
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقرری نہ صرف عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہے بلکہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں اور اقدامات کی توثیق بھی ہے۔
یہ سفارتی کامیابیاں نہ صرف پاکستان کے عالمی امیج کو بہتر بناتی ہیں بلکہ اس کی پوزیشن کو بین الاقوامی پالیسی سازی میں مزید مضبوط کرتی ہیں۔ پاکستان اب نہ صرف ایک فعال رکن بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ذمہ دار قیادت کے طور پر سامنے آیا ہے۔