یورپ

بھارتی ریاست منی پور میں پرتشدد مظاہروں کے بعد کرفیو نافذ

کچھ ارکان کی گرفتاری پر مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے

افسر اعوان اے ایف پی کے ساتھ

بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند کر کے وہاں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ جھڑپیں ایک شدت پسند گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری کے بعد ہوئیں۔

نسلی کشیدگی سے متاثرہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں ایک انتہا پسند گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری پر مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

منی پور میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصے کے دوران اکثریتیمیتی ہندو برادری اور مسیحی کوکی برادری کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں ہوتی رہی ہیں جن میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تشدد کا تازہ سلسلہ ہفتہ سات جون کو اس وقت شروع ہوا جب میتی برادری کے ایک شدت پسند گروپ آرام بائی ٹینگول کے پانچ ارکان کی گرفتاری کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ گرفتار شدگان میں اس گروپ کا کمانڈر  بھی شامل ہے۔

منی پور میں ستمبر 2024ء میں ہونے والے مظاہروں کا ایک منظر
منی پور میں 2023ء میں شروع ہونے والے تشدد کے آغاز کے دوران انٹرنیٹ خدمات مہینوں تک بند رہیں۔تصویر: REUTERS

ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل ہجوم نے ریاستی دارالحکومت امپھال کے کچھ حصوں میں ایک پولیس چوکی پر دھاوا بول دیا، ایک بس کو آگ لگا دی اور سڑکیں بند کردیں۔

منی پور پولیس نے ‘امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال‘ کی وجہ سے امپھال ویسٹ اور بشنوپور سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو کا اعلان کیا ہے۔

پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ”ضلع مجسٹریٹس کی جانب سے امتناعی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ان احکامات کے حوالے سے تعاون کریں۔‘‘

مبینہ طور پر کوکی برادری کے خلاف تشدد کی منصوبہ بندی کرنے والے آرام بائی ٹینگول گروپ نے علاقے میں 10 روزہ ہڑتال کا بھی اعلان کیا ہے۔

امپھال میں ایک مظاہرے کا منظر
منی پور میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصے کے دوران اکثریتی میتی ہندو برادری اور عیسائی کوکی برادری کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں ہوتی رہی ہیں جن میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تصویر: REUTERS

ریاست کی وزارت داخلہ نے حالیہ بدامنی پر قابو پانے کے لیے شورش زدہ اضلاع میں تمام انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا خدمات کو پانچ دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

منی پور میں 2023ء میں شروع ہونے والے تشدد کے آغاز کے دوران انٹرنیٹ خدمات مہینوں تک بند رہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پرتشدد واقعات کے سبب تقریباﹰ 60 ہزار لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو گئے تھے، اور ان میں سے ہزاروں باشندے اب بھی اپنے گھروں کو لوٹنے سے قاصر ہیں۔

میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان دیرینہ تنازعہ زمین اور سرکاری ملازمتوں کے لیے مسابقت کے گرد گھومتا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقامی رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے نسلی تقسیم کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button