پاکستانتازہ ترین

عمر ایوب کا وفاقی بجٹ اور اقتصادی سروے پر شدید ردعمل: ’’یہ لیلا بجٹ ہے، غربت 45 فیصد تک پہنچ چکی‘‘

"2022 میں جو شخص 50 ہزار روپے ماہانہ کما رہا تھا، آج اس کی حقیقی قوت خرید صرف 22 ہزار روپے کے برابر رہ گئی ہے۔ یہ حکومت کی معاشی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔"

سید عاطف ندیم وائس آف جرمنی، پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد-پاکستان
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ اور اقتصادی سروے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی معیشت زوال کا شکار ہے، عوام کی قوتِ خرید تباہ ہو چکی ہے اور غربت کی شرح 44.7 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیلا بجٹ ہے، جس میں حقائق کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کے ہمراہ تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
’’2022 میں 50 ہزار کمانے والے کی قدر اب 22 ہزار رہ گئی‘‘
عمر ایوب خان نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ:”2022 میں جو شخص 50 ہزار روپے ماہانہ کما رہا تھا، آج اس کی حقیقی قوت خرید صرف 22 ہزار روپے کے برابر رہ گئی ہے۔ یہ حکومت کی معاشی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی قیمت میں گزشتہ تین سالوں میں 50 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، جو وزارتِ شماریات کے دو سالہ ڈیٹا کا تقابلی جائزہ لے کر واضح کیا جا سکتا ہے۔
غربت میں خطرناک حد تک اضافہ
اپوزیشن لیڈر نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ:”ملک میں غربت کی شرح 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں تین کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، جو کہ گلف ممالک اور نیوزی لینڈ کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔”
ترقیاتی بجٹ استعمال نہ ہونے کا الزام
عمر ایوب نے کہا کہ:”پلاننگ ڈویژن کا 80 فیصد بجٹ استعمال ہی نہیں کیا گیا اور رقم واپس چلی گئی۔ اس سے حکومت کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت ترقیاتی منصوبے صرف کاغذوں میں چلا رہی ہے، جبکہ زمین پر کچھ بھی نہیں ہو رہا۔
پیٹرولیم لیوی میں بے تحاشا اضافہ
عمر ایوب نے حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کے حوالے سے بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا:
"پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 2022 میں 20 روپے فی لیٹر تھی، جو اب 80 روپے تک پہنچ چکی ہے اور حکومت کا ارادہ ہے کہ اسے 100 روپے فی لیٹر تک لے جایا جائے۔”
انہوں نے اس اقدام کو ’’عوام دشمن ٹیکس پالیسی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔
شیخ وقاص اکرم کی تنقید: ’’یہ معذرت خواہانہ سروے تھا‘‘
تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بھی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:
"وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے معذرت خوانہ انداز میں پیش کیا۔ عالمی معیشتوں کو جواز بنا کر اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کی گئی۔”
انہوں نے یاد دلایا کہ:”یہ وہی لوگ ہیں جو ہماری 6.5 فیصد کی معاشی ترقی پر طنز کرتے تھے، آج خود زیرو گروتھ کے قریب کھڑے ہیں۔”
’’زرداری کا ٹھنڈا چولہا بھی نظر نہیں آیا‘‘
شیخ وقاص نے سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہا:”زرداری صاحب نے کہا تھا کہ وہ غریبوں کے ٹھنڈے چولہے جلانے آئے ہیں، لیکن آج ہمیں کوئی چولہا جلتا ہوا نظر نہیں آتا۔”
اپوزیشن رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ موجودہ حکومت نے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور معاشی بدحالی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرے، شفاف پالیسی اختیار کرے اور قوم کو اعتماد میں لے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button