کھیل

کراچی کے خصوصی کھلاڑیوں کا عالمی تائیکوانڈو مقابلوں میں طلائی تمغوں کا کارنامہ

ان مقابلوں کا انعقاد بین الاقوامی پیرا تائیکوانڈو ایسوسی ایشن کے تحت ہوا، جہاں مختلف ممالک سے سینکڑوں خصوصی کھلاڑی شریک ہوئے

رپورٹ سید عاطف ندیم-پاکستان
کراچی سے تعلق رکھنے والے آٹھ خصوصی کھلاڑیوں نے حال ہی میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی تائیکوانڈو مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سونے کے تمغے اپنے نام کر لیے۔ یہ کھلاڑی ڈاؤن سینڈروم جیسے پیدائشی چیلنج کا سامنا کرتے ہیں، لیکن انہوں نے اپنی محنت، ہمت، اور جذبے سے دنیا کو دکھا دیا کہ عزم و استقلال کے سامنے کوئی رکاوٹ بڑی نہیں ہوتی۔
ان مقابلوں کا انعقاد بین الاقوامی پیرا تائیکوانڈو ایسوسی ایشن کے تحت ہوا، جہاں مختلف ممالک سے سینکڑوں خصوصی کھلاڑی شریک ہوئے۔ کراچی کے نوجوانوں نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے نہ صرف ملک کا پرچم بلند کیا، بلکہ یہ ثابت کیا کہ خصوصی افراد بھی ہر میدان میں نمایاں مقام حاصل کر سکتے ہیں۔
والدین، کوچز اور قوم کی خوشی دیدنی
تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کے والدین، اساتذہ، اور کوچز اس کامیابی پر نہایت خوش اور پرجوش نظر آئے۔ کوچ شاہ زیب خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا:”یہ صرف تمغے نہیں، یہ ان بچوں کی جیت ہے جنہیں معاشرہ اکثر نظرانداز کر دیتا ہے۔ آج انہوں نے اپنی محنت سے دنیا کو بتایا کہ وہ کسی سے کم نہیں۔”
کھلاڑیوں کے والدین نے بھی اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں نے جو کچھ حاصل کیا ہے، وہ کسی معجزے سے کم نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور سماجی اداروں کو ایسے بچوں کی مزید حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ وہ قومی اور عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرتے رہیں۔
حکومتی سطح پر بھی پذیرائی کی ضرورت
اس عظیم کامیابی پر ابھی تک کوئی باضابطہ حکومتی اعلان یا تقریب سامنے نہیں آئی، تاہم سوشل میڈیا پر ان خصوصی کھلاڑیوں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں، اور شہری انہیں بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔
سابق کھلاڑی اور سماجی کارکن ندیم اقبال نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کو چاہیے کہ ان خصوصی نوجوانوں کے لیے تعریفی اسناد، مالی انعامات، اور تربیت کے مزید مواقع فراہم کرے تاکہ یہ سلسلہ برقرار رہ سکے۔
ڈاؤن سینڈروم: چیلنج سے فتح کی جانب
ڈاؤن سینڈروم ایک جینیاتی کیفیت ہے جو جسمانی اور ذہنی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تاہم جدید تربیت، والدین کی توجہ، اور معاشرتی تعاون سے ایسے بچے بھی غیر معمولی کارنامے انجام دے سکتے ہیں — جس کی روشن مثال یہ آٹھ کھلاڑی ہیں جنہوں نے سونے کے تمغے جیت کر قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
قوم کا اثاثہ — ہمارا فخر
ان کھلاڑیوں کی کامیابی ایک نئی امید کی کرن ہے — نہ صرف خصوصی افراد کے لیے بلکہ پوری قوم کے لیے۔ یہ پیغام ہے کہ اگر درست راہنمائی، تربیت اور حوصلہ افزائی فراہم کی جائے تو ہر بچہ، چاہے وہ کسی بھی ذہنی یا جسمانی کیفیت کا شکار ہو، کچھ بھی حاصل کر سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button